آئی جی پنجاب کی جانب سے حادثات کی روک تھام ،قیمتی انسانی جانوں کے تحفظ کیلئے جاری ایڈوائزری کی روشنی میں سیکرٹری ٹرانسپورٹ کو مراسلہ

ہیوی اور لائٹ پبلک سروس گاڑیوں ، ٹرکوں، ٹرالوں ، ٹینکرز ، بسوں اور ویگنوں میں سپیڈ گورنرزکی تنصیب لازمی قرار دیا جائے ‘ متن

بدھ 22 مارچ 2017 19:39

آئی جی پنجاب کی جانب سے حادثات کی روک تھام ،قیمتی انسانی جانوں کے تحفظ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2017ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب مشتاق احمد سکھیرا کی جانب سے حادثات کی روک تھام اور قیمتی انسانی جانوں کے تحفظ کیلئے جاری کی گئی ایڈوائزری کی روشنی میں ڈی آئی جی ٹریفک پنجاب فاروق مظہر نے ہیوی اور لائٹ پبلک سروس گاڑیوں ، ٹرکوں، ٹرالوں ، ٹینکرز ، بسوں اور ویگنوں میں سپیڈ گورنرزکی تنصیب لازمی قرار دینے کیلئے سیکرٹری ٹرانسپورٹ کو مراسلہ بھجوا دیا ہے ۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سڑکوں پرہونے والے حادثات اکثر و بیشترتیز رفتاری اورلاپرواہی کی وجہ سے پیش آتے ہیں۔ موٹر وہیکل رولز 1969کی شق نمبر 164Aکے تحت ہیوی اور لائٹ پبلک سروس گاڑیوں سمیت ٹرکوں ، ٹرالرز اور ٹینکرز میں سپیڈ گورنرز کا لگا ہونا لازم ہے لیکن اس قانون کی پابندی کہیں نظر نہیں آتی لہذا اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ درج بالا پبلک سروس گاڑیوں میں سپیڈ گورنرز جلد ازجلد لگوائے جائیں۔

(جاری ہے)

ڈی آئی جی ٹریفک نے مراسلے میں مزید لکھا ہے کہ ہر نئی ٹرانسپورٹ وہیکل کی رجسٹریشن سے قبل اس بات کی اچھی طرح تسلی کر لی جائے کہ اس میں سپیڈ گورنر نصب ہے اور وہ درست حالت میں کام کررہا ہے ، مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں ہیوی ٹریفک اور پبلک سروس وہیکل میں سپیڈ گورنرز کے بغیر گاڑیوںکی رجسٹریشن ہی نہیں ہوتی کیونکہ سپیڈ گورنرز کسی بھی ہنگامی صورتحال میں گاڑیوں کی رفتار کو قابو رکھنے میں مدد دیتے ہیں ۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ابتدائی مرحلے میں A اور M روٹس پر چلنے والی گاڑیوں میں سپیڈ گورنرز لگوائے جائیں جبکہ دوسرے مرحلے میں باقی ماندہ گاڑیوں میں اس کا اطلاق کیا جائے۔ سیکرٹری ٹرانسپورٹ کو لکھے گئے مراسلے میںیہ بھی کہا گیا ہے کہ قیمتی انسانی جانوں کی حفاظت کیلئے یہ اشد ضروری ہے کہ موٹر وئیکل رولز کی شق نمبر 164A پر عمل در آمد کرتے ہوئے درج بالا پبلک سروس گاڑیوں میں سپیڈ گورنرز نصب کروانے پر سختی سے عمل در آمد کروایا جائے اور خلاف ورزی کے مرتکب افراد کے خلاف بلا امتیاز قانونی کاروائی عمل میںلائی جائے۔

متعلقہ عنوان :