سندھ کی جامعات سے بھی کرپشن کی شکایات موصول ہوئی ہے، غلام قادر تھیبو

چیئرمین اینٹی کرپشن کا دائود یونیورسٹی میںہیلپنگ ہینڈز کی طرف سے منعقد لیڈرشپ کانفرنس سے خطاب

بدھ 22 مارچ 2017 19:33

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2017ء) چیئرمین اینٹی کرپشن غلام قادر تھیبو نے کہا کہ ایک اچھے رہنمامیں دیگر خصوصیات کے ساتھ ساتھ ایماندار ہونا لازمی ہے، ایمانداری اور اچھے کردار سے ایک لیڈر نوجوانوں کے لئے رول ماڈل بن سکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دائود یونیورسٹی میںہیلپنگ ہینڈز کی طرف سے منعقد لیڈرشپ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے کو بدقسمتی سے کرپشن جیسے مسائل کا سامنا ہے اور سندھ کے جامعات سے بھی کرپشن کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔

جائز کام پیسے کے بنا نہیں ہو رہے۔ غلام قادر تھیبو نے کانفرنس میں موجود طلبہ کو مخاطب ہو کر کہا کہ پیسے کی اہمیت اتنی نہیں جتنی دی جاتی ہے ضروری اور اہمیت والی چیزیں پیسے سے خرید نہیں سکتے۔

(جاری ہے)

زندگی، صحت، سکون، عزت اور اچھا کردار پیسے سے نہیں خریدا جا سکتا۔ دنیا کے امیر ترین آدمی بھی ایمانداری سے کام کر کے کامیابی حاصل کی، کانفرنس کے اختتام کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین اینٹی کرپشن غلام قادر تھیبو نے کہا کہ شرجیل میمن کا مقدمہ نیب کے پاس ہے اور ان کے پاس جو شکایات آتی ہے وہ کاروائی کرتے ہیں۔

ایک سوال کہ جواب میں انہوں نے کہا کہ اینٹی کرپشن میں پیسوں کی ریکوری سے متعلق کوئی قانون نہیں ہے اور اینٹی کرپشن کے قوانین میں ترامیم کی جارہی ہیں اور اینٹی کرپشن کے لاء کی سمری آگے بھیجی گئی ہے کراچی انٹر بورڈ کہ متعلق ایک بات کرتے ہوئے چیئرمین اینٹی کرپشن نے کہا کہ اینٹی کرپشن کہ چھاپوں کے باعث نتائج کبھی تاخیر کا شکار نہیں ہوئے اور اینٹی کرپشن کی کاروائی کی وجہ سے نتائج صحیح جاری ہوئے جس سے اہل طلبہ نے پوزیشن لی۔

نتائج میں دیر کا الزام اینٹی کرپشن پر لگانا ٹھیک نہیں کیوں کہ انٹر بورڈ کے پاس ہر چیز کمپیوٹرائزڈ ہے۔ کانفرنس میں ڈاکٹر فضل اللہ عباسی سمیت تمام بڑی تعداد میں طلبہ اور طالبات نے شرکت کی۔ لیڈرشپ کانفرنس کے کے اختتام پر پاکستان ڈے کے حوالے سے کیک کاٹا گیا اور شرکاء میں شیلڈز تقسیم کی گئی۔

متعلقہ عنوان :