لاہور ہائیکورٹ نے پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹوکو عہدے سے ہٹانے اور طیاروں میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کیلئے درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا

بدھ 22 مارچ 2017 18:53

لاہور ہائیکورٹ نے پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹوکو عہدے سے ہٹانے اور طیاروں ..
لاہور۔22 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مارچ2017ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عاطر محمود نے پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو عہدے سے ہٹانے اور لیز پر لئے گئے طیاروں کے معاملے پر ہونے والی مبینہ کرپشن کی تحقیقات کیلئے دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران درخواست گزار محمود اختر نقوی نے عدالت کو بتایا کہ پی آئی اے کے لیز پر لئے گئے طیاروں کی مد میں قومی خزانے کو تین ارب روپے کا نقصان ہوا،پی آئی اے کے بیڑے میں نئے طیارے خریدنے کی بجائے کمیشن کے چکر میں طیارے لیز پر لئے گئے اور قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا،انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر بھی دوہری شہریت کے حامل ہیں اور ان کی ہمدردیاں قومی ادارے کے مفاد میں نہیں لہذا عدالت انہیں عہدے سے ہٹانے کے احکامات صادر کرے۔

انہوں نے استدعا کی کہ عدالت پی آئی اے میں ہونے والی مبینہ کرپشن کی تحقیقات کے بھی احکامات صادر کرے۔جس پر عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔