کارڈیوگرافی کے بارے میں معلومات اور آگاہی عام کرنے سے امراض قلب کی فوری تشخیص اور مناسب علاج کے لئے بڑی مدد مل سکتی ہے،ماہرین امراض قلب

بدھ 22 مارچ 2017 17:59

راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مارچ2017ء) ملکی اور غیر ملکی ماہرین امراض قلب نے کہا ہے کہ کارڈیوگرافی کے بارے میں معلومات اور آگاہی عام کرنے سے امراض قلب کی فوری تشخیص اور مناسب علاج کے لئے بڑی مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی نے کارڈیوگرافی کو نہایت آسان اور عام فہم بنا دیا ہے اور ہسپتالوں میں کارڈیوگرافی کی سہولیات میں اضافے سے امراض قلب میں مبتلا مریضوں کے علاج میں بڑی مدد مل رہی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار آسٹریلیا سے پاکستان کا دورہ کرنے والے معروف ماہر امراقلب ڈاکٹر راشد بشیر , پروفیسر مشتاق احمد شاہ , بینظیر بھٹو ہسپتال راولپنڈی کے شعبہ امراض قلب کے سربراہ ڈاکٹر عمران سعید , کنسلٹنٹ کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر مہدی حسن راجہ , ڈاکٹر سلمہ منصور اور ڈاکٹر حفصہ شاہد ملک نے کارڈیالوجی کے جدید طریقوں کے بارے میں اپنے تجربات سے آگاہ کیا ۔

(جاری ہے)

ورکشاپ کا انعقاد دوا ساز ادارے و یرک کے تعاون سے کیا گیا جس میں ڈاکٹروں, پوسٹ گریجویٹ ٹرینر, میڈیکل سٹوڈنٹس کے علاوہ محمد رضوان شفیع , اسد الیاس زبیر مسعود , راجہ اکمل , ارسلان خلیق نے شرکت کی ․ ورکشاپ کے دوران بتایا گیا کہ تھری ڈی اور فور ڈی تکنیک کی بدولت دل کے امراض میں مبتلا مریضوں کی فوری تشخیص کے لئے کارڈیوگرافی نہایت موثر ثابت ہو رہی ہے اور اس کی مدد سے امراض قلب کے مریضوں کو ضروری علاج معالجہ کی سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں․ ڈاکٹر عمران سعید نے کہا کہ ورکشاپ سے نوجوان ڈاکٹروں کو کارڈیوگرافی کی جدید ٹیکنالوجی سے کیسز کو سمجھنے میں مدد ملی ہے ․ ہارٹ ویسٹ آسٹریلیا کے ڈاکٹر راشد بشیر نے مغربی ممالک میں جدید ترین کارڈیوگرافی ٹیکنالوجی سے متعارف کرتے ہوئے پاکستانی ڈاکٹرو ںکی اعلی مہارت کو سراہا او رکہا کہ اگر جدید آلات فراہم کیے جائیں اور سہولیات میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے تو پاکستان میں سرکاری سطح پر ہسپتالوں میں دل کے امراض کے علاج کی سہولیات سے زیادہ سے زیادہ مریضوں کو مستفید کیا جا سکتا ہے ․ اس موقع پر کارڈیوگرافی کے عملی تجربات بھی کیئے گئے۔

متعلقہ عنوان :