فوجی عدالتوں کے معاملے پر میرے موقف کو پارٹی میںشکست ہوئی ‘اب فوجی عدالتوں کے ساتھ ہوں ‘ آئندہ انصاف کے نظام کی تمام کوتاہیاں دور کر دی جائیں گی تاکہ فوجی عدالتوں کی ضرورت ہی نہ پڑے ، پیپلزپارٹی اپنی ناکامیوں کی وجہ سے سندھیوں کو پنجاب اور وفاق سے خوفزدہ کر رہی ہے ، پنجاب یو نیورسٹی جھگڑے میںلسانیت اور صوبائیت کی باتیں سراسر جھوٹی اور بے بنیاد ہیں ،انصار برنی پنجاب کی جیلوں کے دورے کا پروگرام بنائیں ،حکومت پنجاب ہر ممکن تعاون کرے گی

صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثناء اللہ خاں کی انصار برنی کے ہمراہ پریس کانفرنس

بدھ 22 مارچ 2017 17:46

فوجی عدالتوں کے معاملے پر میرے موقف کو پارٹی میںشکست ہوئی ‘اب فوجی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 مارچ2017ء) صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثناء اللہ خاں نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کے معاملے پر میرے موقف کو پارٹی کے اندر شکست ہوئی مگر اب فوجی عدالتوں کے ساتھ ہوں ‘ آئندہ انصاف کے نظام کی تمام کوتاہیاں دور کر دی جائیں گی تاکہ فوجی عدالتوں کی ضرورت ہی نہ پڑے ‘پنجاب کی جیلوں میں نادرا سسٹم کے تحت چیکنگ کی جانی چاہیے تاکہ معلوم ہوسکے کہ کسی قیدی کی جگہ کوئی اور تو قید نہیں کاٹ رہا‘ وزیراعلی پنجاب نے یقین دہانی کرائی ہے وہ جیلوں میں نادرا سسٹم شروع کرائیں گے‘ پیپلزپارٹی اپنی ناکامیوں کی وجہ سے سندھیوں کو پنجاب اور وفاق سے خوفزدہ کر رہی ہے ، پنجاب یو نیورسٹی جھگڑے میںلاثانیت اور صوبائیت کی باتیں سراسر جھوٹی اور بے بنیاد ہیں ،انصار برنی پنجاب کی جیلوں کے دورے کا پروگرام بنائیں حکومت پنجاب ہر ممکن تعاون کرے گی ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی میں معروف سماجی کارکن انصار برنی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔رانا ثنا ء اللہ نے کہا کہ انصار برنی پو رے پنجاب میں جہاں بھی انسانیت کے کسی مسئلے کی نشاندہی کریں گے اس کو حل کر نے کے لئے پنجاب حکومت بھرپور عزم کے ساتھ کو شش کرے گی ۔انصار برنی پنجاب کی جیلوں کے دورہ کا پروگرام بنائیں حکومت پنجاب ہر ممکن تعاون کرے گی ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کسی وڈیرے کی جانب سے غریبوں کو قید کرکے نہیں رکھا گیا یہ معاملات سندھ اور دیگر صوبوں میں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے قیام کے حوالے سے میرے موقف کو تو پا رٹی سطح پر ہی شکست ہو گئی تھی لیکن آئندہ دوسالوں میں انصاف کے نظام کی تمام کمیوں اور کوتاہیوں کو دور کر دیا جائے گا تاکہ فوجی عدالتوں کی ضرورت ہی نہ پڑے ۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اپنی بیڈ گورننس کی وجہ سے سندھیوں کو پنجاب اور وفاق سے خوفزدہ کر رہی ہے ۔انہو ں نے کہا کہ پنجاب یو نیورسٹی جھگڑے میں لاثانیت اور صوبائیت کے عنصر کی باتیں سراسر جھوٹ اور بے بنیاد ہیں ، جھگڑا جماعت اسلامی کی جانب سے کلچرل شو کو رقص و سرور کی محفل قرار دئیے جانے پر ہوا۔اس موقع پر انصار برنی نے کہا کہ پنجاب کی تمام جیلوں کے قیدیوں کی شناخت کو نا درا کے مصدقہ نظام سے لنک کر دینا چاہیے تاکہ قیدی کے جیل میں آنے ، پیشی پر جانے اور قید کے خاتمے تک تمام مراحل پر یقینی بنا یا جا سکے کہ یہ وہی قیدی ہے اور اس سے ملکی اور غیر ملکی قیدیوں کا بھی ریکارڈ بھی مرتب کیا جا سکے گا، ذہنی امراض کے ہسپتالوں میں قید ذہنی مریضوں کی شناخت کو بھی نادرا کے مصدقہ نظام سے لنک کر دینا چاہیے۔

انہو ں نے کہا کہ بیرون ممالک میں قید 40ہزار قیدیوں کو رہائی دلوانے پر وزیر اعظم محمد نواز شریف کا شکر گزار ہوں لیکن پنڈی کھیپ سے طالبان کی جانب سے 6اغواء شدہ مزدوروں کی بازیا بی کیلئے بھی کو شش کی جا نی چاہیے۔