قومی اسمبلی میں سرکاری و نجی شراکت داری اتھارٹی بل 2017ء کثرت رائے سے منظور

بل کے تحت ملک میں منصوبوں میں سرکاری و نجی شراکت داری کیلئے خودمختار''سرکاری نجی شراکتی اتھارٹی ''قائم کی جائیگی

بدھ 22 مارچ 2017 17:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 مارچ2017ء) قومی اسمبلی میں سرکاری و نجی شراکت داری اتھارٹی بل 2017ء کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا،بل کے تحت ملک میں منصوبوں میں سرکاری و نجی شراکت داری کیلئے خودمختار''سرکاری نجی شراکتی اتھارٹی ''قائم کی جائیگی۔ بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے تحریک پیش کی کہ سرکاری و نجی شراکت داری اتھارٹی بل 2017ء فی الفور زیر غور لایا جائے۔

تحریک کی منظوری کے بعد ڈپٹی سپیکر نے یک بعد دیگرے بل کی تمام شقوں کی منظوری حاصل کی۔ اس دوران پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید نوید قمر اور پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے بل کی تمام شقوں کو کلب کرکے منظوری حاصل کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ بل کی منظوری کا طریقہ کار تبدیل نہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

اس کے بعد ڈپٹی سپیکر نے بل کی شق وار منظوری حاصل کی۔

پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے تحریک پیش کی کہ سرکاری و نجی شراکتی بل 2017ء منظور کیا جائے۔ ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ بورڈ کے ارکان کا کورم صرف ارکان پر مشتمل ہے جس پر ہمارے تحفظات ہیں۔ اس سے معاملات کی شفافیت متاثر ہوگی۔ پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل خان نے کہا کہ فنانس کمیٹی نے بل کا تفصیلی جائزہ لے کر ایوان میں پیش کیا۔ اس کے ساتھ ہی یہ بل سینٹ سے منظور ہو کر آیا ہے۔ اس بل میں دونوں ایوانوں کی رائے شامل اور اجتماعی دانش کا مظہر ہے۔ قومی اسمبلی نے کثرت رائے سے بل کی منظوری دیدی۔ (رڈ)

متعلقہ عنوان :