قومی اسمبلی اجلاس :پبلک پرائیویٹ اتھارٹی کے قیام کا ترمیمی اور پاکستان انکوائری کمپنیز بل 2017ء کثرت رائے سے منظور

تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کی مخالفت

بدھ 22 مارچ 2017 16:56

قومی اسمبلی اجلاس :پبلک پرائیویٹ اتھارٹی کے قیام کا ترمیمی اور پاکستان ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مارچ2017ء) قومی اسمبلی میں پبلک پرائیویٹ اتھارٹی کے قیام کا ترمیمی بل 2017ء اور پاکستان انکوائری کمپنیز بل 2017ء کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا جبکہ پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنمائوں نے بلوں کی مخالفت کردی اور کہا کہ بل منظور کرواتے ہوئے حکومت نے اپوزیشن کو بلڈوز کیا ہے بدھ کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں رانا افضل پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ نے پبلک پرائیویٹ اتھارٹی کے قیام کی ترمیمی بل 2017ء پیش کیا جبکہ پاکستان انکوائری کمپنیز بل 2017ء وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے پیش کیا ان دونوں بلوں کوایوان میں کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا پبلک پرائیویٹ اتھارٹی بل2017ء پر شیریں مزاری نے کہا کہ اس بل میں شفافیت نہیں ہے ہم اس کو مسترد کرتے ہیں جن پر رانا افضل نے کہا کہ اس بل کو سینٹ اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں نے پاس کیا ہے اس موقع پر اعتراض کرنا ٹھیک نہیں ہے اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود حکومت پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کا بل منظور کرلیا جبکہ زاہد حامد کی جانب سے پیش کئے جانے والے بل پر بھی اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا نوید قمر پارلیمانی لیڈر پی پی نے کہا کہ حکومت نے اپوزیشن کو بلڈوز کیا ہے اور ایجنڈا کو تبدیل نہیں کیا گیا جو کہ اس ایوان کی کارروائی کے منافی ہے