قومی اسمبلی ، اپوزیشن کے تمام حربے ناکام ،حکومت پاکستان انکوائری کمیشنز بل کثرت رائے سے منظور کرانے میں کامیاب

اپوزیشن کا بل کی شدید مخالفت اور ایجنڈے کو ترتیب سے ہٹ کر لینے کے خلاف واک آئوٹ،ڈپٹی اسپیکر بل کو منظور کرانے میں ناکا م ، اسپیکر کو اجلاس کی صدارت کرنا پڑی

بدھ 22 مارچ 2017 16:18

قومی اسمبلی ، اپوزیشن کے تمام حربے ناکام ،حکومت  پاکستان انکوائری کمیشنز ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 مارچ2017ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی رکاوٹوں اور تمام حربوں کے باوجود انکوائری کمیشن بل ’’ پاکستان انکوائری کمیشنز بل 2017 ‘‘ کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا،اپوزیشن کی جانب سے بل کی شدید مخالفت اور بل کو ایجنڈے میں دی گئی ترتیب سے ہٹ کر لینے کے خلاف ایوان سے واک آئوٹ کیاگیا۔ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کی جانب سے بل کو منظور کرانے میں ناکامی پر اسپیکر ایاز صادق نے ان کو ہٹا کر خود اجلاس کی صدارت کی اور بل منظور کروایا۔

بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیرقانون سینیٹر زاہد حامد نے انکوائری میشنز کی تشکیل کا اہتمام کرنے کا بل ’’ پاکستان انکوائری بل 2017 ‘‘ بل پیش کرنے کیلئے تحریک پیش کی تو پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا،پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید نوید قمر نے کہاکہ حکومت کے پاس ایوان میں اکثریت ہے وہ آرام سے بل پاس کرواسکتے ہیں مگر ایوان میں ایجنڈے میں دی گئی ترتیب کے تحت پیش کیا جائے،ایجنڈے میں موجود دوسرے نقاط کو نظرانداز کرکے اس بل کو پیش کیا جارہا ہے جو کہ غلط ہے،حکومت اپنی مرضی ایوان پر مسلط نہ کرے۔

(جاری ہے)

جس پر ڈپٹی اسپیکر مرتضی جاوید عباسی نے دوبارہ سے ایجنڈے کے تحت ایوان کی کارروائی چلانا چاہا تو تحریک انصاف کی مسرت زیب کی جانب سے کورم کی نشاندہی کردی گئی جس پر گنتی کے بعد کورم پورا نہ ہونے پر ڈپٹی سپیکر مرتضی جاوید عباسی نے کورم پورا ہونے تک ایوان کی کارروائی معطل کردی۔بعدازاں کورم پورا ہونے پر اسپیکر ایاز صادق نے ایوان کی صدارت سنبھالی اور اپوزیشن کی غیرموجودگی میں انکوائری کمیشن بل کی شق وار رائے شماری کے ذریعے منظوری کرائی،اس دوران اپوزیشن ایوان میں واپس آگئی۔

اس موقع پر نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے سید نوید قمرنے کہا کہ ایک بار پھر بل کو ایجنڈے کو نظرانداز کرکے لیا جارہا ہے،اس طرح کے اقدامات سے حکومت ایوان میں نئی روایات ڈال رہی ہے جس پر ہم احتجاجاً واک آئوٹ کرتے ہیں۔