دو سال کے دوران ہم نے عدالتوں میں اصلاحات کی ہوتیں تو فوجی عدالتوں کی ضرورت پیش نہ آتی

متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹرز بیرسٹر محمد علی سیف اور میاں عتیق شیخ کا ایوان بالا میں اظہار خیال

بدھ 22 مارچ 2017 15:17

دو سال کے دوران ہم نے عدالتوں میں اصلاحات کی ہوتیں تو فوجی عدالتوں کی ..
اسلام آباد ۔22 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مارچ2017ء) متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹرز نے کہا ہے کہ دو سال کے دوران ہم نے عدالتوں میں اصلاحات کی ہوتیں تو فوجی عدالتوں کی ضرورت پیش نہ آتی۔ بدھ کو ایوان بالا کے اجلاس میں ایم کیو ایم کے سینیٹر بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ اگر ہمارا نظام انصاف ناکام ہو چکا ہے تو اس میں فوج کا کیا قصور ہے۔

(جاری ہے)

دو سال کیوں خاموش رہے، ایم کیو ایم کے سینیٹر میاں عتیق شیخ نے کہا کہ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ فوجی عدالتوں کی ضرورت کیوں پڑی۔ یہ کیا معاملہ ہے کہ حمایت میں ووٹ بھی دے رہے ہیں اور مخالفت بھی کر رہے ہیں۔ کیا ہم آرمی پبلک سکول اور دیگر دہشتگرد حملوں کے واقعات بھول گئے۔ کیا ہم نے دہشتگردوں کو پکڑا‘ نہیں‘ انہیں سزا دی ‘ نہیں ‘ دو سالوں میں کم سے کم کچھ لوگوں کو تو پھانسی کے پھندے پر پہنچایا گیا۔ دو سال میں اگر ہم قانون بنا لیتے تو اس قانون کی ضرورت نہ پڑتی۔ یہ قانون ہماری مجبوری ہے۔