دہشتگردوں میں کسی بھی بنیاد پر تفریق نہ کی جائے‘علماء نے ببانگ دہل فتویٰ دیا ہے کہ ہم مسلح جدوجہد کے حامی نہیں اور مورچوں میں بیٹھ کر مسلح ہو کر افراتفری پھیلانے والوں کی حمایت نہیں کرتے، جو ایسا کر رہے ہیں وہ غلط کر رہے ہیں

جمعیت علماء اسلام (ف) کے سینیٹر مولانا عطاء الرحمن کا ایوان بالا میں اظہارخیال

بدھ 22 مارچ 2017 15:17

دہشتگردوں میں کسی بھی بنیاد پر تفریق نہ کی جائے‘علماء نے ببانگ دہل ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مارچ2017ء) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سینیٹر مولانا عطاء الرحمن نے کہا ہے کہ دہشتگردوں میں کسی بھی بنیاد پر تفریق نہ کی جائے اور کسی بھی طبقے کو نشانہ نہ بنایا جائے، علماء نے ببانگ دہل فتویٰ دیا ہے کہ ہم مسلح جدوجہد کے حامی نہیں اور مورچوں میں بیٹھ کر مسلح ہو کر افراتفری پھیلانے والوں کی حمایت نہیں کرتے، جو ایسا کر رہے ہیں وہ غلط کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

بدھ کو ایوان بالا میں پاکستان آرمی (ترمیمی) بل 2017ء کے خلاف ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا عطاء الرحمن نے کہا کہ حکومت کے اتحادی ہونے کے باوجود ہم اس بل کی مخالفت کر رہے ہیں، دو سال قبل بھی پارٹی کی مجبوریوں کے باعث کئی ارکان نے اس بل کی حمایت میں ووٹ دیا، دہشتگردوں میں کسی بھی بنیاد پر تفریق نہ کی جائے اور کسی طبقے کو نشانہ نہ بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ مذہب اور مدارس کو ٹارگٹ کیوں کیا جارہا ہے، دہشت گردی میں مذہبی طبقہ ملوث نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھی چاہتے ہیں دہشتگردی نہ ہو‘ علماء نے ببانگ دہل فتویٰ دیا ہے کہ ہم مسلح جدوجہد کے حامی نہیں اور مورچوں میں بیٹھ کر مسلح ہو کر افراتفری پھیلانے والوں کی حمایت نہیں کرتے، جو ایسا کر رہے ہیں وہ غلط کر رہے ہیں۔