شامی باغیوں کا دمشق کے علاقے پر تین روز میں دوسرا حملہ،شدید جھڑپیں جاری

جنگجوؤں کا گھیراؤ کر لیا گیا ہے اور ان سے نمٹا جارہا ہے،شامی ذریعے کی برطانوی ٹی وی سے گفتگو

بدھ 22 مارچ 2017 15:04

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2017ء) شامی باغیوں نے دارالحکومت دمشق کے شمال مشرق میں حکومت کے زیر قبضہ علاقے پر دوبارہ دھاوا بولا ہے۔یہ تین روز میں باغیوں کا شہر کے کسی علاقے پر دوسرا بڑا حملہ ہے۔باغی گروپوں میں شامل میں ایک بڑی مزاحمتی تنظیم کے ترجمان نے برطانوی خبررساں ادارے کو بتایا کہ پانچ بجے باغی جنگجوؤں نے جوبر کے علاقے پر دوبارہ قبضہ کرلیا ہے۔

اس پر انھوں نے اتوار کے روز بھی کنٹرول حاصل کر لیا تھا لیکن پھر انھیں سرکاری فوج کی جوابی کارروائی کے بعد پسپا ہونا پڑا تھا۔شامی فوج کے ایک ذریعے نے بتایا کہ باغی جنگجوؤں نے پہلے ایک کار بم دھماکا کیا تھا اور اس کے بعد وہ عباسیین کے علاقے میں داخل ہوگئے تھے۔اس ذریعے کا کہنا تھا کہ ان جنگجوؤں کا گھیراؤ کر لیا گیا ہے اور ان سے نمٹا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

باغی گروپوں نے اپنے مضبوط گڑھ مشرقی الغوطہ سے دارالحکومت کے مشرق میں حملہ کیا تھا۔ شامی فورسز نے حالیہ ہفتوں میں مشرقی الغوطہ میں متعدد کارروائیاں کی ہیں اور اس علاقے میں باغیوں کا سخت محاصرہ کررکھا ہے۔باغی گروپ دراصل شامی فوج کے اس دباؤ کو کم کرنے کے لیے دمشق کے مختلف محاذوں پر حملے کررہے ہیں۔باغیوں اور شامی فوج کے درمیان دمشق کے شمال مشرق میں واقع علاقے عباسیین میں لڑائی ہورہی تھی۔

یہ قدیم شہر کی فصیل سے صرف دو کلومیٹر کے فاصلے پر ایک چوراہے پر واقع ہے۔یہیں سے دارالحکومت کے قلب کی جانب شاہراہ جاتی ہے۔اس علاقے کے نزدیک رہنے والے ایک عینی شاہد نے بتایا کہ بدھ کی صبح پانچ بجے کے قریب دھماکوں کی آوازیں سنی گئی تھیں۔اس کے بعد جھڑپیں شروع ہوگئیں اور لڑاکا طیاروں کی آوازیں بھی سنی گئی تھیں۔باغی گروپ فیلق الرحمان کے ترجمان وائل علوان نے بتایا کہ ہم نے نیا حملہ کیا ہے اور جن جگہوں کو سوموار کے روز خالی کیا تھا،ان پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے۔ہم نے عباسیین گیراج پر بھی کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

متعلقہ عنوان :