متنازعہ تقریر رکوانے کے لیے واسع جلیل کو چار بار فون کیے، عامر خان

خود چاہتا ہوں بابرغوری مجھے لیگل نوٹس بھیجیں اس کیلئے انہیں پاکستان آنا پڑیگا، ڈپٹی کنوینئرایم کیوایم پاکستان جو بھی پاکستان کی ریاست کیخلاف بات اور ملکی وحدت کیخلاف نعرے بازی کریگا اسے کسی طور سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہونی چاہیے ، انٹرویو

بدھ 22 مارچ 2017 15:03

متنازعہ تقریر رکوانے کے لیے واسع جلیل کو چار بار فون کیے، عامر خان
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2017ء) ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینئر عامر خان نے کہا ہے کہ بانی متحدہ کی 22 اگست کی متنازعہ تقریر کے دوران واسع جلیل کو تقریر رکوانے کے لیئے 4 بار فون کیے لیکن ان کاجواب تھا کہ ہمارے ہاتھ میں کچھ نہیں آپ سنبھال سکتے ہیں تو سنبھال لیں، جو بھی پاکستان کی ریاست کے خلاف بات کرے گا اور ملکی وحدت کے خلاف نعرے بازی کرے گا اسے کسی طور سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہونی چاہیے ،میں خود چاہتا ہوں کہ بابرغوری مجھے لیگل نوٹس بھیجیں لیکن انہوں نے ابھی تک کوئی قانونی چارہ جوئی نہیں کی ہے کیوں کہ لیگل نوٹس کی وجہ سے بابرغوری کو پاکستان آنا پڑ جائے۔

ایک خصوصی انٹرویومیںانہوں نے کہا کہ 22 اگست کی متنازعہ تقریر کے دوران لندن کے افتخار احمد سے بھی بات کی اور پوچھا کہ آخر یہ کیا ہورہا ہے لیکن وہاں سے بھی کوئی مثبت جواب نہیں آیا۔

(جاری ہے)

عامر خان نے کہا کہ بانی ایم کیوایم کی متنازعہ تقریر پر ہم سب اپنا سر پکڑ کر بیٹھ گئے تھے جبکہ اسی اشتعال انگیز تقریر کے بعد ہی نجی ٹی وی کے دفتر پر حملہ ہوا اور جو کچھ ہوا سب نے دیکھا تاہم تقریر کے فوری بعد مجھے رینجرز نے بلوا لیا۔

ایک اور سوال کے جواب میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ لندن والوں کے پاس ہمیشہ الزامات کی فہرست تیار رہتی ہے اگر میں نے لندن والوں کیخلاف سچ بات کہہ دی ہے تو اس میں کیا غلط ہے بلکہ ڈاکٹر فاروق ستار نے بھی یہی کچھ کہا تھا اور لندن والوں سے ہمدردی رکھنے والے بھی یہ سچ جانتے ہیں۔ عامر خان نے کہا کہ لندن کے رہنما واسع جلیل کے لیے حال ہی میں گلستان جوہر میں کروڑوں روپ کی مالیت کا پلاٹ خریدا گیا ہے جب کہ بابرغوری کے ہیوسٹن میں پیٹرول پمپ ہیں اور امریکا میں فوڈریسٹورنٹ چین کس کے نام ہیں اور نارتھ ناظم آبادمیں کس کے پاس کیا کیا ہے میں سب بتائوں گا۔

انہوں نے کہا کہ جو بھی پاکستان کی ریاست کے خلاف بات کرے گا اور ملکی وحدت کے خلاف نعرے بازی کرے گا اسے کسی طور سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہونی چاہیے اور اگر لندن والوں کو سیاست کی اجازت ملتی ہے تو اس کا سوال پھر ریاست سے کرنا چاہئے مجھے سے نہیں۔سیاسی اتحاد کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ لندن والوں سے مفاہمت کے راستے بند ہوچکے ہیں اور پی ایس پی سے اتحاد کا کوئی معاملہ زیرغور نہیں تاہم سیاست میں ہر چیز ممکن ہوتی ہے لیکن ہمیں پورا یقین ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان اپنی سابقہ تمام نشستیں حاصل کر لے گی۔

پاک سرزمین پارٹی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہر ایک کو اپنی رائے دینا کا اور سیاست کرنے کا حق حاصل ہے لیکن مصطفی کمال کی سیاسی حقیقت کافیصلہ الیکشن میں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان نے جرائم پیشہ افراد کو پارٹی سے نکال باہر کیا ہے کیوں کہ ہمارے یہاں جرائم اور کرپشن کے لیے زیرو ٹالیرنس ہے اور اس پالیسی پر سختی سے کاربند رہیں گے رہی بات یہ کہ ہم نے جن جرائم پیشہ افراد کو پارٹی سے نکالا وہ اب کہاں ہیں تو اس کا مجھے کوئی علم نہیں ہے۔

ایم کیو ایم حقیقی سے بانی ایم کیو ایم کے ساتھ دوبارہ سیاسی سفر کے آغاز پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں عامر خان نے کہا کہ مہاجر قوم کی بھلائی اور نوجوانوں کے محفوظ مستقبل کے لیے یہ فیصلہ کیا تھا کیوں کہ اس دور میں اختلافات اور غلط فہمیوں کے باعث مہاجر نوجوانوں کا خون بہا تھا۔

متعلقہ عنوان :