حکومت اکائونٹنٹ جنرل آف پاکستان کے دفتر کو ای گورننس کے تحت کمپیوٹرائزڈ کر رہی ہے ، سرکاری ملازمین اور پنشنرز کی شکایات کا بڑی حد تک ازالہ ہو جائے گا، پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل خان کا قومی اسمبلی میں توجہ مبذول نوٹس پر جواب

بدھ 22 مارچ 2017 15:01

حکومت اکائونٹنٹ جنرل آف پاکستان کے دفتر کو ای گورننس کے تحت کمپیوٹرائزڈ ..
اسلام آباد ۔22 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مارچ2017ء) وزارت خزانہ کی جانب سے قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ حکومت اکائونٹنٹ جنرل آف پاکستان کے دفتر کو ای گورننس کے تحت کمپیوٹرائزڈ کر رہی ہے جس سے سرکاری ملازمین اور پنشنرز کی شکایات کا بڑی حد تک ازالہ ہو جائے گا۔ بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں خالدہ منصور کے ریٹائرڈ ملازمین کے پنشن کے کیسوں میں تاخیر کے حوالے سے توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا کہ پنشنروں کو جلد پنشن کی ادائیگی کے حوالے سے حکومت اقدامات اٹھا رہی ہے۔

توجہ مبذول نوٹس پر خالدہ منصور‘ شکیلہ لقمان‘ ثریا اصغر‘ پروین مسعود بھٹی اور شہناز سلیم کے سوالات کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا کہ پنشنروں کے پنشن کیسوں میں این او سی کی کوئی ڈیمانڈ نہیں ہے۔

(جاری ہے)

صرف ہائوس رینٹ اور دیگر قسم کی ادائیگیوں کے حوالے سے کلیئرنس سرٹیفکیٹ جمع کرانے پڑتے ہیں۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے اور اس کے باوجود ریٹائرڈ ملازمین کو ایک ماہ کی بھی ادائیگی میں تاخیر نہیں ہوگی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے اکائونٹنٹ جنرل آفس کو بھی ای گورننس کے تحت کمپیوٹرائزڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت سرکاری ملازمین اور پنشنروں کی شکایات کا بڑی حد تک ازالہ ہو جائے گا۔