فوجی عدالتوں کے ساتھ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد بھی لازمی ہے ،ْ اخونزادہ چٹان

نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرنا صوبوں کی بھی ذمہ داری ہے ،ْصوبے شاخیں ہیں ،ْ اصل کام وفاقی حکومت کو کرنا ہوگا ،ْ انٹرویو

بدھ 22 مارچ 2017 14:59

فوجی عدالتوں کے ساتھ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد بھی لازمی ہے ،ْ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2017ء)پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اخونزادہ چٹان نے واضح کیا ہے کہ فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کرنے کے ساتھ ساتھ حکومت کو چاہیے کہ نیشنل ایکشن پلان پر بھی درست انداز میں عملدرآمد کرے تاکہ اصلاحات کا عمل شروع ہوسکے۔ایک انٹرویو میں اخونزادہ چٹان نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ صرف فوجی عدالتوں سے ملک میں امن قائم نہیں ہوسکتا لہذا نینشل ایکشن پلان ہی وہ واحد ذریعہ ہے جس سے دہشت گردی جیسے مسئلے پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ پارلیمانی کمیٹی اس طرح سے کام کرے کہ دو سال کے بعد آئندہ پھر فوجی عدالتوں میں توسیع کی گنجائش باقی نہ رہے۔انہوںنے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرنا صوبوں کی بھی ذمہ داری ہے، مگر یہ صوبے شاخیں ہیں اور اصل کام وفاقی حکومت کو کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

پی پی رہنما نے کہا کہ جب تک مرکزی حکومت اس مسئلے کو سنجیدگی سے نہیں لے گی اس وقت تک صوبے بھی کچھ نہیں کرسکتے۔

پروگرام میں موجود پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان نے کہاکہ پارلیمنٹ سے فوجی عدالتوں کی توسیع کا بل منظور ہونے پر کوئی بھی خوش نہیں ہے، کیونکہ اگر 2 سال پہلے اس پر درست طریقے سے کام ہوتا تو آج اس کی ضرورت ہی نہیں تھی۔انھوں نے تمام سیاسی جماعتوں کو مخاطب کرتے ہوئے نیشنل ایکشن پلان کے نکات پر عمل کرنے پر زور دیا اور کہا کہ سب کو چاہیئے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف موثر کردار ادا کریں۔