پاکستان آرمی (ترمیمی) بل 2017ء وہی قانون ہے جو 2015ء میں منظور ہوا تھا‘ ترمیمی بل میں چار اضافے کئے گئے ہیں، وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کا ایوان بالا میں بل کی منظوری سے قبل اظہار خیال

بدھ 22 مارچ 2017 14:48

پاکستان آرمی (ترمیمی) بل 2017ء وہی قانون ہے جو 2015ء میں منظور ہوا تھا‘ ..
اسلام آباد ۔22 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مارچ2017ء) وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا ہے کہ پاکستان آرمی (ترمیمی) بل 2017ء وہی قانون ہے جو 2015ء میں پاس ہوا تھا‘ اب اس میں چار اضافے کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

بدھ کو ایوان بالا میں بل کی منظوری سے قبل اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ آرمی ایکٹ میں مختلف وقتوں میں ترمیم ہوتی رہی، 2017ء میں فوجی عدالتوں کی مدت ختم ہوگئی تاہم دہشت گردوں کے خلاف جنگ ابھی جاری ہے اس لئے غیر معمولی حالات کی وجہ سے خصوصی اقدامات کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ فوجی عدالتوں کی افادیت ثابت ہوئی ہے اور اس مسئلے پر پارلیمانی جماعتوں کے کئی اجلاس ہو چکے ہیں جس کے نتیجے میں اس بل کے حوالے سے وسیع تر اتفاق رائے ہوا ہے۔ یہ وہی بل ہے جو 2015ء میں پاس ہوا تھا اب اس میں چار اضافے کئے گئے ہیں۔ وفاقی وزیر زاہد حامد نے کہا کہ کلاز تین اور چار میں بھی ترمیم کی گئی ہے اور مذہب کے استعمال کی بجائے مذہب کے غلط استعمال کے الفاظ شامل کئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :