حکومت نے فاٹا اصلاحات کے تحت فاٹا کے لئے 110 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی ہے

فاٹا کے رکن قومی اسمبلی اور سینیٹرز پر مبنی کمیٹی فاٹا میں ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کرے گی،عبدالقادر بلوچ

بدھ 22 مارچ 2017 13:41

حکومت نے فاٹا اصلاحات کے تحت فاٹا کے لئے 110 ارب روپے کی خطیر رقم مختص ..
اسلام آباد ۔22 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مارچ2017ء) ریاستوں و سرحدی امور کے وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ فاٹا میں ترقیاتی منصوبوں اور فنڈز کی مانیٹرنگ کے لئے فاٹا کے رکن قومی اسمبلی اور سینیٹرز پر مبنی کمیٹی بنائی گئی ہے جو مختلف ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کرے گی۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران نفیسہ عنایت خٹک کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر برائے ریاستوں و سرحدی امور عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ فاٹا اصلاحات کے تحت فاٹا کو مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لئے آئندہ دس سالوں کے دوران سالانہ 110 ارب روپے دیئے جائیں گے۔

ترقیاتی منصوبوں اور فنڈز کی مانیٹرنگ کے لئے فاٹا کے رکن قومی اسمبلی اور سینیٹرز پر مبنی کمیٹی بنائی گئی ہے جو مختلف ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کرے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل فاٹا کو سالانہ 20 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں کے لئے دیئے جاتے تھے تاہم فاٹا اصلاحات کے تحت حکومت نے رواں سال سے فاٹا کے لئے 110 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی ہے۔

قیصر جمال کے ضمنی سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان کے 8ہزار مکانات کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ نقصان زدہ مکانات کا تخمینہ لگانے کے لئے سروے ٹیمیں گھرگھر جاکر سروے کرنے میں مصروف ہیں تاہم اب تک 2370 مکانات کا سروے مکمل کیا جاچکا ہے۔ آپریشن میں متاثر ہونے والے عارضی طور پر بے گھر افراد کو مکمل طور پر تباہ ہونے والے گھر کا معاوضہ چار لاکھ روپے ادا کیا جارہا ہے جبکہ جزوی طور پر متاثر ہونے والے گھر کا معاوضہ ایک لاکھ 60 ہزار روپے ادا کیا جارہا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ آپریشن سے متاثرہ علاقوں میں یکساں طور پر عارضی طور پر بے گھر افراد کو معاوضہ تقسیم کیا جارہا ہے تاہم کسی بھی علاقے میں دس لاکھ روپے معاوضہ کی ادائیگی کی بات درست نہیں۔