اوگرا کا کورم پورا کر کے اس ادارے کو فعال بنایا جائے،غیاث پراچہ

آئل اینڈ گیس سکیٹر کے سرمایہ کاروں میں مایوسی پھیل رہی ہے،متعدد سرگرمیاں، غیر ملکی سرمایہ کاری رک گئی ہے ، چیئرمین آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن

بدھ 22 مارچ 2017 13:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2017ء) آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی چئیرمین غیاث عبداللہ پراچہ نے کہا ہے کہ حکومت اوگرا کا کورم پورا کرنے کیونکہ کورم پورا نہ ہونے کے وجہ سے آئل اینڈ گیس سیکٹر میںمتعدد ضروری سرگرمیاں اور غیر ملکی سرمایہ کاری رک گئی ہیں اور مجموعی صورتحال پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

ممبر گیس کی پوسٹ خالی پڑی ہے جبکہ ممبر آئل کی آسامی پر ڈیڑھ سال سے کسی کو تعینات نہیں کیا گیا ہے۔ اگر ان آسامیوں کو خالی رکھنا ضروری ہے تو اوگرا کے بورڈ کے جو ممبران موجود ہوں انھیں فیصلوں کی اجازت دی جائے۔ اے پی سی این جی اے کے مرکزی چئیرمین غیاث عبداللہ پراچہ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اوگرا کا کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے یہ ادارہ عضو معطل بن گیا ہے جس کی وجہ سے سی این جی کے شعبہ کو ماہانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

فیصلے یہ ہونے کی وجہ سے درجنوں سی این جی سٹیشن اور ڈھائی سو سے زیادہ پٹرول پمپ بند پڑے ہیں۔ ان کی اپیلوں کی سماعت نہیں ہو رہی ہے اور ان پر بھاری جرمانے عائد کئے جا رہے ہیں۔درجنوں سی این جی مالکان نے نئی مشینری منگوائی ہوئی ہے جسے لگانے کی اجازت دینے کا عمل بھی رکا ہوا ہے جبکہ سی این جی سٹیشنز کے لائسنسوں کی تجدید بھی نہیں ہو رہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ملک میں پٹرول ذخیرہ کم کرنے کی صلاحیت بہت کم ہے جسکی وجہ سے کئی کمپنیوں نے ڈپو بنا لئے ہیں مگر انھیں کام کرنے کی اجازت کا کام بھی رکا ہوا ہے۔ ادھر ایل این جی کے شعبہ میں نئی قیمتوں کا تعین نہیں ہو پا رہا ہے نہ سی این جی کی ریٹیل قیمت کم ہو رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایل این جی کے ری گیسی فکیشن چارجز کم ہو گئے ہیں مگر عوام اور دیگر شراکت دار اس کے فائدے سے بھی محروم ہیں۔آئل اینڈ گیس سیکٹر میں کام کے خواہش مند غیر ملکی سرکایہ کاروں کی درخواستوں پر بھی کوئی کاروائی نہیں کی جا رہی جو ملکی مفاد کیخلاف ہے۔