پنجاب یونیورسٹی میںپشتون کلچر ڈے کے حوالے سے منعقدہ ثقافتی پروگرام کے دوران دوطلباء تنظیموں کے درمیان جھگڑا

مخالف تنظیم نے پشتو ن طلباء کے کیمپ کو آگ لگا دی ‘دونوں تنظیموں کے درمیان تصادم سے یونیورسٹی میدان جنگ کا منظر پیش کرتی رہی ‘10سے زائد طلباء تصاد م کے دوران زخمی ‘پولیس کئی گھنٹوں کی کوشش کے بعد دونوں تنظیموں کے طلباء کو آنسوگیس اور لاٹھی چار ج سے منتشر کر نے میں کامیاب ہو گئی ‘پشتون طلباء نے واقعے کے خلاف کیمپس پل پر دھرنا دیا اور ٹائر جلا کر روڈ بلاک کر دی ‘گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں‘وزیراعلی پنجاب میں شہبازشریف نے واقعے کا نوٹس لے لیا ‘وائس چانسلر نے معاملے کی تحقیقات کیلئے فائیکٹ اینڈ فائدنگ کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے ذمہ دار طلبا ء کو یونیورسٹی سے بے دخل کر نے کا اعلان

منگل 21 مارچ 2017 22:51

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 مارچ2017ء) پنجاب یونیورسٹی میںپشتون کلچر ڈے کے حوالے سے منعقدہ ثقافتی پروگرام کے دوران دو طلباء تنظیموں کے درمیان جھگڑا ‘مخالف تنظیم نے پشتو ن طلباء کے کیمپ کو آگ لگا دی ‘دونوں تنظیموں کے درمیان تصادم سے یونیورسٹی میدان جنگ کا منظر پیش کرتی رہی ‘10سے زائد طلباء تصاد م کے دوران زخمی ‘پولیس کئی گھنٹوں کی کوشش کے بعد دونوں تنظیموں کے طلباء کو آنسوگیس اور لاٹھی چار ج سے منتشر کر نے میں کامیاب ہو گئی ‘پشتون طلباء نے واقعے کے خلاف کیمپس پل پر دھرنا دیا اور ٹائر جلا کر روڈ بلاک کر دی ‘گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں’وزیراعلی پنجاب میں شہبازشریف نے واقعے کا نوٹس لے لیا ‘وائس چانسلر نے معاملے کی تحقیقات کیلئے فائیکٹ اینڈ فائدنگ کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے ذمہ دار طلبا ء کو یونیورسٹی سے بے دخل کر نے کا اعلان کر دیا ۔

(جاری ہے)

۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز پنجاب یونیورسٹی میں پشتون طلباء تنظیم کی جانب سے اپنی ثقافت کے حوالے سے ایک کیمپ لگا کر پروگرام منعقد کیا گیا جس میں پشتون ثقافت کے حوالے سے نغمے بھی چلائے گئے جس پر وہاں انکی ایک مخالف تنظیم کے لڑ کوں نے انکو یہ نغمے بند کر نے کا کہا جس میں دونوں میں تلخ کلامی ہوئی اور آخرکار مخالف تنظیم کے طالب علموں نے دھاوا بولتے ہوئے ڈنڈے اور پتھر برسانے کا سلسلہ شروع کردیا‘طلباء میں بڑھتے ہوئے تصادم کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے مزید نفری طلب کی تاہم دونوں گروہوں کی جانب سے ایک دوسرے پر پتھرائو اور ڈنڈوں سے حملوں کا سلسلہ جاری رہا۔

مشتعل طلباء نے ثقافتی شوز کے سٹالز گرا دئیے جبکہ ایک کیمپ کو بھی نذرِ آتش کردیااس موقع پر طلبا ء نے پولیس پر بھی پتھرائو شروع کر دیا ، ہنگامہ آرائی کے بعد کیمپس میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا اور یونیورسٹی میں تدریسی سرگرمیاں بھی معطل ہو گئیں ۔پولیس نے مشتعل طلباء کو کنٹرول کرنے کے لئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ بعد ازاںواٹر کینن بھی منگوالی گئی۔

کارروائی کے دوران کیمپس کے داخلی اور خارجی راستے بند کر دیئے گئے ۔ تصادم کے دوران کئی طلبا زخمی ہوگئے جنہیں طبی امدا دکے لئے جناح ہسپتال منتقل کردیا تنظیم کے کارکنوں نے واقعہ کے خلاف وائس چانسلر آفس کے باہر مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے اوپر دھاوا بولا گیا اور پولیس نے ہمارے اوپر ہی شیلنگ کی ۔ترجمان پنجاب یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی میں صورت حال معمول پرآگئی ہے، واقعے میں ملوث طالب علموں کے خلاف کارروائی ہوگی اوراس کے لیے پولیس کو درخواست دیدی گئی ہے۔

جبکہ وائس چانسلرپنجاب یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ ماحول خراب کرنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا، جو قانون توڑے گا اس کے خلاف خود ایکشن لوں گا ۔ بعد ازاں پولیس نے یونیورسٹی کیمپس اور ہاسٹلز میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ۔