ڈپٹی کمشنر گھوٹکی کی زیر صدارت دسویںجماعت کے امتحانات کے سلسلہ میں کاپی کلچر کو روکنے کے حوالے سے اجلاس

منگل 21 مارچ 2017 22:51

سکھر۔ 21مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مارچ2017ء)ڈپٹی کمشنر گھوٹکی سید اعجاز علی شاہ کی زیر صدارت دسویںجماعت کے امتحانات کے سلسلہ میں کاپی کلچر کو روکنے کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا، جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں ایس ایس پی مسعود احمد بنگش، سکھر بورڈ کے چیئرمین سید مجتبیٰ شاہ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سلیم اللہ اوڈو سمیت اسسٹنٹ کمشنرز، ڈی ایس پیز، مختیارکاروں اور گسٹا کے عہدیداروں نے شرکت کی۔

اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر گھوٹکی نے کہا کہ ضلع گھوٹکی کے نوجوانوں کا مستقبل روشن بنانا ہے تو کاپی کلچر کے خلاف ہم سب کو جنگ لڑنی ہوگی بصورت دیگر نوجوانوں کا مستقبل تباہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع گھوٹکی میں کسی بھی صورت میں کاپی کلچر کو برداشت نہیں کیا جائے گا کیوںکہ ہم ضلع گھوٹکی کے نوجوانوں کا مستقبل سنوارنا چاہتے ہیں اس لیے عوام، اساتذہ اور والدین کو ضلعی انتظامیہ سے مکمل تعاون کرنا ہوگا تاکہ ہم اپنے ضلع سے کاپی کلچر کو ختم کر سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کاپی کلچر نے ہمارے نوجوانوں کی تعلیم تباہ کردی ہے اس لیے ضلعی انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ کاپی کلچر کے خلاف سخت اقدام کیے جائیں اس حوالے سے اسسٹنٹ کمشنرز اور ڈی ایس پیز کو ہدایات دی گئی ہیں کہ کاپی کلچر میں ملوث عملداروں، اساتذہ و طالب علموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اس لیے شاگردوں کو بھی چاہیے کہ وہ تعلیم کے میدان میں آگے آئیں اور محنت سے اپنا مستقنل روشن بنائیں کیوںکہ کاپی سے حاصل کی گئی تعلیم کا کوئی فائدہ نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ امتحانوں کو دوران وہ نہ صرف سرکاری بلکہ غیرسرکاری اسکولوں کا بھی اچانک دورہ کریں گے تاکہ کاپی کلچر کے خلاف اٹھائے گئے اقدام کا جائزہ لیا جاسکے۔ اس موقع پر انہوں نے سکھر بورڈ کے چیئرمین کو کہا کہ مئٹرک امتحانوں کے دوران کسی بھی طالب علم سے ناانصافی نہیں ہونی چاہیے جبکہ کاپی میں ملوث طالب علموں سے کسی قسم کی رعایت نہیں کی جائے اور کاپی کو روکنے کے لیے ٹیموں میں بھی اضافہ کیا جائے۔

اس موقع پر ایس ایس پی نے بتایا کہ ضلع کے تمام سنٹروں پر 4-4 پولیس اہلکار مقرر کیے جائیں گے اور سخت تلاشی لی جائے گی تاکہ کاپی کلچر کو روکا جاسکے۔ اس موقع پر گسٹا تنظیم کے عہدیداروںنے ضلعی انتظامیہ کو یقین دہانی کروائی کہ کاپی کلچر کے خلاف جنگ میں وہ ضلعی انٹطامیہ کے ساتھ ہیں۔