رکن قومی اسمبلی سید خورشید احمد شاہ کی زیر صدارت ضلع سکھر کے ترقیاتی کاموں کے سلسلے میں اجلاس

منگل 21 مارچ 2017 22:51

سکھر۔ 21مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مارچ2017ء) قومی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ کی زیر صدارت ڈی سی آفس سکھر میں ضلع سکھر کے ترقیاتی کاموں کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا۔ جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ، ڈپٹی کمشنر سکھر رحیم بخش میتلو اور دیگر نے کہا کہ سندھ کالج آف آرٹس اینڈ ڈیزائن سکھر کی تعمیر کا کام 59.29ایکڑ زمین پر 1595.460ملین روپے کی لاگت سے تیزی سے جاری ہے اس تاریخی اور بے مثال منصوبے کی تکمیل کے لئے مزید ڈھائی سو ملین روپے کی ضرورت ہے ، انہوں نے ہدایت کی کہ آرٹس اینڈ ڈیزائن کالج کی سائیٹ اور اس کے اطراف شجر کاری بھی کی جائے انہوں نے کہا کہ غلام محمد مہر میڈیکل کالج سکھر کی تعمیر کا پہلا مرحلہ مکمل کرنے کے لئے تین سو ملین روپے جاری کئے گئے ہیں مزید دو سو ملین روپے کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ صالح پٹ میں اسسٹنٹ کمشنراور مختیار کار آفسز کی تعمیر کے لئے ایک سو بیس ملین روپے رکھے گئے ہیں ، جبکہ ضلع کے دور دراز علاقوں کے بچوں میں تعلیم کی فراہمی کے لئے صالح پٹ میں آئی بی اے کمیونٹی کالج کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ اسلامیہ کالج سکھر کی چھتیں تبدیل کرنے اور مرمتی کام کے لئے تین کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے، جن اسکولوں کی چھتیں زیادہ خراب ہیں ان کی مرمت کا کام اولین بنیادوںپر کیا جائے اور ان اسکیموں میں فنڈس کی ریلیز کا کوئی مسئلہ درپیش ہو تو آگاہ کیا جائے ۔

سید خورشید احمد شاہ نے ایس ایس پی سکھر کو ہدایت کی کہ نیشنل ہائی وے سکھر پر بھوسے کے اوور لوڈڈ ٹریکٹر ٹرالیوں کی آمد ورفت پر پابندی لگائی جائے کیونکہ اس سے حادثوں میں اضافہ ہو تا ہے ۔ انہوں نے ایس ای ہائی ویز کو ہدایت دی کہ ملٹری روڈ پر تعمیر کے کام سے قبل ڈرینج لائنوں کے پائپس کے نیچے ریت ڈالی جائے جبکہ روڈ کے کام کو ایک مہینے کے اندر مکمل کر لیا جائے ایس ای پبلک ہیلتھ نے بتایا کہ چار سو بارہ ملین کی لاگت سے 144اسکیموں پر کام جاری ہے جن میں 6پانی کی فراہمی اور 128ڈرینج کی اسکیمیں شامل ہیں جبکہ 6آر او پلانٹس کا کام مکمل کر لیا گیا ہے ۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈائریکٹر ایگریکلچر کی عمارت کی تعمیر کے لئے پانج کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں جس میں کانفرنس روم ، آڈیٹوریم اور لیبارٹری بھی شامل ہو نگے۔ کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ نے اجلاس کو بتایا کہ شکارپور روڈ ، سرکلر روڈ اور علی واہن روڈ کے لئے 130ملین روپے رکھے گئے ہیں۔