شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپورمیں شاہ لطیف بھٹائی چیئر کے اشتراک سے عالمی یومِ شاعری منایا گیا

منگل 21 مارچ 2017 22:51

سکھر۔ 21مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مارچ2017ء) شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپورمیںادارہ برائے انگریزی زبان و ادب کے زیرِ اہتمام شاہ لطیف بھٹائی چیئر کے اشتراک سے عالمی یومِ شاعری منایا گیا۔ اس موقع پر پروگرام کی صدارت ڈین فیکلٹی آف آرٹس اور لینگویجز پروفیسر ڈاکٹر محمد یوسف خشک نے کی جبکہ نامور سندھی شاعر برکت بلوچ نے کلیدی خطاب کیا۔

اس موقع پر صدارتی خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر محمد یوسف خشک نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ہمارے اساتذہ عالمی ایام منارہے ہیں۔ شاعری ادب کا اہم حصہ ہے۔ شاعری عوام الناس کو سکھاتی ہے۔ انہوں نے اس موقع پر پروگرام کے فوکل پرسن حسن شیخ اور شاہ لطیف بھٹائی چیئر کے انچارج ڈائریکٹر ابراہیم کھوکھر کو عالمی یوم منعقدکرنے پر مبارکباد دی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر برکت بلوچ نے کہا کہ شاعری ایک تصوراتی اور احسا س کا نام ہے۔

شاعری کے ذریعے خوشیاں، مسائل، غم ، دکھ اور زندگی کے مختلف موضوعات اجاگر ہوتے ہیں۔ شاعری ہمارے غم دور کرتی ہے۔ پیار شاعری کی بنیاد ہے۔ محمد ابراہیم کھوکھرڈائریکٹر شاہ لطیف بھٹائی چیئرنے کہا کہ شاعری زندگی سے تعلق رکھتی ہے۔ ہم خوش نصیب ہیں کہ ہمیں شاہ عبداللطیف بھٹائی، سچل سرمست، والٹ وٹمین و دیگر عظیم شعرا کی شاعری پڑھنے کو ملتی ہے۔

اس سے قبل پروگرام کے فوکل پرسن محمد حسن شیخ نے کہا کہ 1999میں پیرس فرانس میں یونیسکو نے اپنے 30ویں سیشن میں عالمی یوم شاعری منانے کا اعلان کیا۔ اس یوم کو منانے کا مقصد زندگی میں شاعری کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے ۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر نجمہ نور پھلپوٹو، میر صوبدار سعید، ڈاکٹر مہر خادم ، صبا گوپانگ، گلاب، ظہیر چاچڑ، میکش کمار، محمد ہارون جکھڑ اور رمضان کایا نے اپنی تازی شاعری پیش کی۔ آخر میں معروف گلوکار سہراب فقیر نے سندھی گانے پیش کئے۔ پروگرام میں پروفیسر ڈاکٹر مینہوں خان لغاری، پروفیسر ڈاکٹر اختیار گھمرو، ڈاکٹر سید ذوالفقار علی شاہ، پروفیسر ظفر علی شاہ، سید فاروق شاہ، فدا حسین مہیسر، نجم الحسن و دیگر نے شرکت کی۔