ْپشاور،ہسپتالوں میں غیر حاضر عملے کے خلاف کارروائی کے لئے خود کار آن لائن نظام کا اجراء
منگل 21 مارچ 2017 22:01
(جاری ہے)
سینئر صوبائی وزیر صحت شہرام خان تراکئی نے منگل کے روز ہیلتھ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقدہ ایک تقریب میں کمپیوٹر کا بٹن دبا کر اس سسٹم کا باقاعدہ افتتاح کیا۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں انہوں نے صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں عملے کی حاضریوں اور طبی آلات کی فراہمی کو یقینی بنانے میں انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ کے کردار کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئی ایم یو ٹیموں کی مسلسل اور موثر مانیٹرنگ کی وجہ سے ہسپتالوں میں عملے کی حاضریوں کی شرح میں بہت زیادہ بہتری آئی ہے اور اب اس آن لائن ایکشن مینجمنٹ سسٹم کے اجراء سے عملے کی حاضریوں کو سو فیصد یقینی بنایا جا سکے گا۔آئی ایم یو کی اب تک کی کارکردگی کا تذکرہ کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے بتایاکہ آئی ایم یو کا قیام سال2015 میں عمل میں لایا گیا تھا اور اب تک آئی ایم یو کی مانیٹرنگ ٹیمیں صوبہ بھر کے سرکاری ہسپتالوں کے کل58894دورے کر چکی ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ سال2015میں سرکاری ہسپتالوں میں میڈیکل افسران کی حاضریوں کی شرح77فیصد تھی جو آئی ایم یو کی مانیٹرنگ ٹیموں کی مسلسل مانیٹرنگ کی وجہ سے اب90فیصد ہو گئی ہے جبکہ2015میں میڈیکل ٹیکنیشنز کی حاضریوں کی شرح 77فیصد تھی جو اب92فیصد ہو گئی ہے۔اسی طرح2015میں ثانوی درجے کے ہسپتالوں میں طبی آلات کی موجودگی کی شرح54فیصد تھی جو اب77فیصد ہو گئی ہے۔شہرام تراکئی نے کہا کہ آئی ایم یو کی رپورٹس پر اب تک8735ملازمین کے خلاف مختلف کارروائیاں عمل میں لائی گئی ہیں جن میں ملازمت سے برخواستگی ،تنخواہوں میں کٹوتی،وضاحت طلبی اور شوکاز نوٹسز کا اجراء وغیرہ شامل ہے۔انہوں نے بتایا کہ آئی ایم یو کی رپورٹس کی روشنی میں اب تک ملازمین کی تنخواہوں میں سے مجموعی طور پر ایک کروڑ ستر لاکھ روپے سے زائد کی کٹوتی کی گئی ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ محکمہ صحت کے تمام تر معاملات سے متعلق میڈیا اور عوام کو صحیح معلومات فراہم کی جا رہی ہیں اور کوئی بھی چیز چھپائی نہیں جا رہی ہے۔ہم اپنی کامیابیوں کے ساتھ ساتھ اپنی کمزوریوں کو بھی میڈیا کے سامنے رکھتے ہیں اور ان کمزوریوں کو دور کرنے کے لئے اقدامات بھی کرتے ہیں جبکہ ماضی میں محکمے سے متعلق تمام معاملات میڈیا اور عوام سے چھپائے جاتے تھے۔انہوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں پر زور دیا کہ وہ محکمے میں نظر آنے والی کمزوریوں کی ضرور نشاندہی کریں جو ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کا حصہ ہے مگر ساتھ ساتھ اس شعبے میں ہونے والے مثبت اور فلاحی اقدامات کے بارے میں بھی عوام کو آگاہ کریں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.