فیصل آباد:کاشتکاروں کو بلاسود قرضوں کی فراہمی کیلئے ای کریڈٹ سکیم کے تحت اب تک 34 ہزار 81 کاشتکار رجسٹرڈ ہوچکے

کسان کارڈ کے اجراء کیلئے ایک لاکھ 97 ہزار 788 کاشتکاروں کا ڈیٹا جمع کرلیا گیا

منگل 21 مارچ 2017 23:22

فیصل آباد:کاشتکاروں کو بلاسود قرضوں کی فراہمی کیلئے ای کریڈٹ سکیم کے ..
فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مارچ2017ء)ڈویژن کے چاروں اضلاع میں کاشتکاروں کو بلاسود قرضوں کی فراہمی کیلئے ای کریڈٹ سکیم کے تحت اب تک 34 ہزار 81 کاشتکار رجسٹرڈ ہوچکے ہیں جبکہ کسان کارڈ کے اجراء کیلئے ایک لاکھ 97 ہزار 788 کاشتکاروں کا ڈیٹا جمع کرلیا گیا ہے۔یہ بات ڈویژنل زرعی مشاورتی کمیٹی کے اجلاس کے دوران بتائی گئی جو ڈویژنل کمشنر مومن آغا کی ہدایت پر ایڈیشنل کمشنر کوارڈینیشن خادم حسین جیلانی کی صدارت میں کمشنر آفس میں منعقد ہوا جس میں ڈائریکٹر لائیوسٹاک ڈاکٹر منیر شامی،ڈپٹی ڈائریکٹر واٹر مینجمنٹ ڈاکٹر آصف،کنزر ویٹر فاریسٹ اعجاز شیرازی،اسسٹنٹ ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ ڈاکٹر عامر رسول کے علاوہ زراعت و دیگر محکموں کے افسران،کاشتکاروں کے نمائندے میاں ریحان الحق،نذیر احمد چوہدری اور شوگر ملز کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دورران ڈائریکٹر زراعت نے بریفنگ کے دوران محکمانہ کارکردگی،کاشتکاروں کے مسائل اور ان کے حل کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔صدر اجلاس نے کہا کہ ڈویژنل انتظامیہ وزیراعلیٰ پنجاب کے کسان پیکج پر عملدرآمد کیلئے متعدد اقدامات کررہی ہے اس ضمن میں کاشتکاروں کو ہر ممکن سہولیات و مراعات فراہم کرنے پر گہری توجہ ہے تاکہ زرعی استحکام اور کاشتکاروں کو خوشحالی کے مشن کی تکمیل میں کوئی رکاوٹ نہ رہے۔

انہوں جعلی کھادوں کی تیاری و فروخت،جعلی زرعی ادویات کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف آپریشن کو بھرپور انداز میں جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جعلسازوں کے خلاف درج مقدمات کی عدالت میں موثر پیروی کو یقینی بنایا جائے تاکہ وہ سزا سے بچ نہ سکیں۔انہوں نے ای کریڈٹ سکیم کے تحت کاشتکاروں کی رجسٹریشن کے امور میں تیزی لانے،کسان کارڈ کے اجراء کیلئے گائوں گائوں سروے کے عمل کو تیز کرنے سمیت دیگر ٹارگٹس کے اہداف کو یقینی بنانے کی تاکید کی۔

ڈائریکٹر زراعت نے بتایا کہ رواں سال کے دوران فارمرز ٹریننگ پروگرامز میں چالیس ہزار سے زائد کاشتکار مستفید ہوچکے ہیں جبکہ زرعی زمینوں کے تجزیہ کیلئے 30 جون تک 88 ہزار 780 سمپلز جمع کرنے کے ہدف کے مقابلے میں 67 ہزار 653 سمپلز حاصل کرلئے گئے ہیں۔انہوں نے کچن گارڈننگ،رسٹ فری بیج کی تقسیم،جعلی کھادوں و زرعی ادویات کے خلاف کارروائیوں،زرعی آلات کی سبسڈی پر تقسیم،کھالوں کی پختگی،لیزرلینڈ لیولرز کی تقسیم،ڈرپ اریگیشن سسٹم کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔کاشتکاروں کے نمائندوں نے زرعی ترقی اور کسانوں کی سہولت کیلئے حکومت پنجاب اور ڈویژنل انتظامیہ کے اقدامات پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔