اورکزئی ایجنسی میں قیام امن فورسسز اور قبائلی عوام کی قربانیوں کی مرہون منت ہے،خالد اقبال

خانہ شماری ومردم شماری کے عمل کے دوران اورکزئی کو 4 تحصیلوں میں تقسیم کر کے 250 بلاک قائم کر دئیے ہیں، پولیٹیکل ایجنٹ

منگل 21 مارچ 2017 23:19

اورکزئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مارچ2017ء)اورکزئی ایجنسی میں قیام امن فورسسز اور قبائلی عوام کی قربانیوں کی مرہون منت ہے۔قبائل محب الوطن ہیں۔قربانیاں رائیگا ں نہیں جائیگی۔خانہ شماری ومردم شماری کے عمل کے دوران اورکزئی کو 4 تحصیلوں میں تقسیم کر کے 250 بلاک قائم کر دئیے ہیں۔پہلے مرحلہ کے 125 بلاکس کی خانہ شماری میں 25525 گھرانوں کا اندارج کردیا گیا ہیں۔

ان خیالات کا اظہار پولیٹکل ایجنٹ اورکزئی ایجنسی خالد اقبال نے اپنے دفتر میں ہنگو کے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔پی اے اورکزئی خالد اقبال نے کہا کہ اورکزئی ایجنسی میں پائیدار امن کا قیام فورسسز کی لازاول قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبائل محب الوطن ہیں۔اور امن کے قیام میں قبائلی عوام مشران کا بھر پور تعاون قابل تحسین ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 15 مارچ سے جاری قومی مردم شماری کے حوالے سے ہنگو کے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ خانہ شماری،مردم شماری کے مرتب کردہ لائحہ عمل کے تحت اورکزئی قبائلی حدود کو 4 تحصیلوں میں تقسیم کر کے فل پروف سیکورٹی میں مجموعی طورپر 4 سپر ٹینڈنٹس،22 سرکل سپروائزر اور 139 ایناموریٹرز فرائض کی انجام دہی میں مصروف عمل ہیںجن کو انتظامیہ اور قبائلی عمائدین کی بھر پور تعاون حاصل ہے۔

پولیٹیکل ایجنٹ خالد اقبال نے کہا کہ خانہ شماری کے پہلے مرحلہ کے دوران 125 بلاکس میں تاحال 25525 گھرانوں کا اندارج کیا گیا ہے جبکہ باقی ماندہ پر قواعد اور ضوابط کے مطابق رجسٹریشن کا سلسلہ جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ خانہ شماری،مردم شماری کا عمل 2 مراحل میں ایک ماہ کے عرصہ میں مکمل کیا جائیگا ۔پی اے خالد اقبال نے کہا کہ اورکزئی ایجنسی میں قبائلی عوام کو سہولیات کی فراہمی اور بنیادی مسائل کے حل کیلئے سرکاری اداروں کی کارکردگی کو مذید بہتر بنانا اولین ترجیح ہے اور قبائلی عوام کی شکایات کا بھر پور ازالہ کرنے کیلئے تمام تروسائل بروئے کار لائینگے۔