2010ء میں وزیراعظم کی طرف سے واشنگٹن میں پاکستانی سفیر کو خط لکھ کر طے شدہ قواعد اور پالیسی سے ہٹ کر ویزے جاری کرنے کا اختیار دیا گیا‘ وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز کا ایوان بالا میں اظہار خیال

منگل 21 مارچ 2017 23:02

2010ء میں وزیراعظم کی طرف سے واشنگٹن میں پاکستانی سفیر کو خط لکھ کر طے ..
اسلام آباد ۔21 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مارچ2017ء) وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ 2010ء میں وزیراعظم کی طرف سے واشنگٹن میں پاکستانی سفیر کو خط لکھ کر طے شدہ قواعد اور پالیسی سے ہٹ کر ویزے جاری کرنے کا اختیار دیا گیا‘ جس کے بعد ویزوں کے اجراء میں پچاس فیصد اضافہ ہوا اور 2ہزار 487 امریکیوں کو چھ ماہ کے ویزے جاری کئے گئے۔

منگل کو ایوان بالا میں سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم کی حسین حقانی کے آرٹیکل کے حوالے سے تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ قومی معاملات پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ حسین حقانی کے آرٹیکل کے حوالے سے کئی متضاد اور مبہم باتیں ہیں۔ ہم اس آرٹیکل کو دیکھ رہے ہیں۔ غیر ملکیوں کو ویزوں کا اجراء متعلقہ اداروں اور وزارت داخلہ کی منظوری سے ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

16 جولائی 2010ء کو وزیراعظم کی طرف سے واشنگٹن میں پاکستانی سفیر کو خط لکھا گیا جس میں امریکی حکام کو طے شدہ قواعد سے ہٹ کر ویزے جاری کرنے کے لئے کہا گیا اور غیر ملکیوں کو ویزوں کے اجراء کے حوالے سے پالیسی میں ترمیم کی گئی اور وزارت داخلہ کو بھجوائے بغیر سفیر کو ویزوں کے اجراء کا اختیار دیا گیا جس کے بعد ویزوں کے اجراء میں پچاس فیصد اضافہ ہوا اور چھ ماہ کے عرصہ کے لئے دو ہزار 487 ویزے جاری کئے گئے۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ اگر کمیٹی بنائی جائے تو تفصیلات کا جائزہ لیا جاسکتا ہے کہ کس طرح سفیر نے اس حوالے سے سہولت فراہم کی۔