سپریم کورٹ نے ایسٹرن بائی پاس پراجیکٹ کے حوالے سے از خود نوٹس کیس میں ٹھیکے سے متعلق میٹنگ منٹس اور متعلقہ ریکارڈ طلب کرلیا

منگل 21 مارچ 2017 22:46

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مارچ2017ء) سپریم کورٹ نے ایسٹرن بائی پاس پراجیکٹ لاہورکے حوالے سے این ایچ اے کے ٹھیکے میں مبینہ خلاف ورزیوں کے حوالے سے از خود نوٹس کیس میں ٹھیکے سے متعلق میٹنگ کے منٹس اور دیگر متعلقہ ریکارڈ طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 4 فروری تک ملتوی کردی ہے۔ منگل کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی اس موقع پر این ایچ کے وکیل ظہیر احمد قادری جبکہ شکایت کنندہ حبیب کمپنی کی جانب سے ایڈووکیٹ عائشہ حامد عدالت میں پیش ہوئیں، درخواست گزار کمپنی کی وکیل عائشہ حامد نے پییش ہوکر موقف اختیار کیا کہ ہماری کمپنی نے 500ملین روپے کم بولی دی جبکہ ہماری کمپنی کو تکنیکی وجوہات کی بنا پر نظر انداز کردیا گیا ۔

عدالتی استفسار پر این ایچ اے کے وکیل ظہیر احمد قادری نے بتایا کہ بولی کیلئے نیکو حبیب کمپنی کا ٹینڈر کھولا ہی نہیں گیا ،بلکہ اس کمپنی سمیت مختلف کمپنیوں کو تکنیکی وجوہات کی بنا پر مسترد کیا گیا ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت ٹینڈرز کھول کر ہی جائزہ لے سکتی ہے کہ شکایت کنندہ کی بات میں کہاں تک سچائی ہے، عدالت کوبتایاجائے کہ ایسٹرن بائی پاس کا ٹھیکہ دینے کے بارے میں میٹنگ کے منٹس اور دیگر تفصیلات کہاں ہیں، این ایچ اے کے وکیل ظہیر احمد قادری نے کہا کہ درخواست گزار کے کاغذات غیرملکی زبان میں لکھے گئے تھے جو تصدیق شدہ تک نہیں تھے،بعدازاں عدالت نی15 روز میںٹھیکے سے متعلق تمام تفصیلات طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :