پاکستان میں معدنی دولت کی فراوانی ہے، سہولیات کے فقدان کے باعث ہم اس دولت سے فائدہ نہیں اٹھا رہے

پروفیسر ڈاکٹر قاسم جان کا ایبٹ آباد یونیورسٹی میں شعبہ ارضیات کے زیر اہتمام ایک روزہ سیمینار سے خطاب

منگل 21 مارچ 2017 22:42

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مارچ2017ء) پاکستان کو اس وقت بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان وہ خوش نصیب ملک ہے جہاں معدنی دولت کی فراوانی ہے لیکن سہولیات کے فقدان، قدرتی آفات اور دیگر مسائل کی وجہ سے ہم اس دولت سے پوری طرح فائدہ نہیں اٹھا رہے ہیں، قیام پاکستان کے وقت مدنیات کے صرف 8 ذخائر دریافت ہوئے تھے جبکہ اب 2500 سے زائد ذخائر دریافت ہو چکے ہیں، خیبرپختونخوا اور بلوچستان معدنیات کے ذخائر سے مالا مال ہے، یہاں کی معدنیات سے نہ صرف ملکی ضروریات پوری ہو رہی ہیں بلکہ ان سے کثیر زرمبادلہ بھی حاصل ہو رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار پروفیسر ڈاکٹر قاسم جان نے منگل کو ایبٹ آباد یونیورسٹی میں شعبہ ارضیات کے زیر اہتمام ایک روزہ سیمینار سے اپنے لیکچر میں کیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر قاسم جان اس ایک روزہ سیمینار کے دوران گیسٹ آف آنر بھی تھے۔ تقریب کے مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد تھے۔ پروفیسر ڈاکٹر قاسم جان کے لیکچر کا موضوع ’’پاکستان میں معدنی وسائل کی تلاش‘‘ تھا۔

قبل ازیں ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر جاوید اقبال نے شرکاء کو ڈیپارٹمنٹ کے حوالہ سے بریفنگ دی۔ تقریب سے اپنے خطاب کے دوران وائس چانسلر ایبٹ آباد یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد نے پروفیسر ڈاکٹر قاسم جان سمیت دیگر مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ انہوںنے کہا کہ ڈاکٹر قاسم جان شعبہ ارضیات میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں اور ان کے آج کے لیکچر سے طلبہ کو شعبہ ارضیات اور پاکستان میں معدنیات کے حوالہ سے سیر حاصل معلومات میسر آئیں گی۔

پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد نے کہا کہ موجودہ دور کے معیار تعلیم نے ہماری نئی نسل کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے، اس نظام تعلیم نے اعلیٰ تعلیمی اداروں سے کتاب کا تصور بالکل ختم کر کے تحقیق اور پڑھائی کو صرف انٹرنیٹ تک محدود کر دیا ہے، دنیا ایک گلوبل ویلج بن گئی ہے، ہمارا مقابلہ آج پوری دنیا سے ہے لیکن کمزور نظام تعلیم کی وجہ سے ہم بہت پیچھے ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد نے کہا کہ ہمیں اعلیٰ تعلیم کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات اٹھانا ہوں گے تب جاکر ہم دنیا کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چل سکتے ہیں۔ انہوں نے سیمینار کے بہترین انعقاد پر شعبہ ارضیات کے منتظمین کو خراج تحسین پیش کیا۔

متعلقہ عنوان :