خانپور تہرے قتل کیس میں پشاور ہائی کورٹ نے قاتل گلزار کو تین مرتبہ سزائے موت دینے کا فیصلہ بحال رکھا

منگل 21 مارچ 2017 22:32

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مارچ2017ء) خانپور کے مشہور تہرے قتل کیس کے فیصلہ میں پشاور ہائی کورٹ ایبٹ آباد بینج نے قاتل گلزار کو تین مرتبہ سزائے موت دینے کا سیشن کورٹ کا فیصلہ بحال رکھا، ملزم کی اپیل مسترد کر دی گئی، تین لاکھ روپے جرمانہ، عدم ادائیگی جرمانہ کی صورت میں مزید تین سال قید بامشقت کا فیصلہ بھی برقرار رکھا گیا ہے، سنگدل شخص نے درخت کے تنازعہ پر فائرنگ کر کے باپ بیٹے سمیت تین افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ ایبٹ آباد بینچ کے جسٹس سید افسر شاہ اور اشتیاق ابراہیم پر مشتمل دو رکنی بینج نے خانپور کے پہاڑی علاقہ مسلم آباد کے مشہور تہرے قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ملزم گلزار ولد فقیر کو سیشن کورٹ ہری پور کی جانب سے دی گئی تین مرتبہ سزائے موت بحال کر دی۔

(جاری ہے)

مدعیوں کی جانب سے ممتاز قانون دان مسعود اظہر نے کیس کی پیروی کی۔

واضح رہے کہ ملزم گلزار ولد فقیر نے یکم فروری 2008ء کو درخت کاٹنے کے تنازعہ پر مسلم آباد کے رہائشی زردار، اس کے جواں سالہ بیٹے طاہر پرواز اور زردار کے بھتیجے خالد زمان کو فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔ اس کیس میں سیشن کورٹ نے ملزم کو تین مرتبہ سزائے موت، تین لاکھ روپے جرمانہ اور عدم ادائیگی جرمانہ صورت میں تین سال قید بامشقت کی سزا سنائی جس کے خلاف ملزم نے ہائی کورٹ میں اپیل کر رکھی تھی۔ گذشتہ روز ہائی کورٹ نے ملزم کی اپیل مسترد کرتے ہوئے سیشن کورٹ کا فیصلہ بحال رکھا۔

متعلقہ عنوان :