ہماری حکومت کے گزشتہ تین سالوں میں تعلیم کے میدان میں بے پناہ ترقی ہوئی، وزیر مملکت انجینئر بلیغ الرحمان

منگل 21 مارچ 2017 22:21

ہماری حکومت کے گزشتہ تین سالوں میں تعلیم کے میدان میں بے پناہ ترقی ہوئی، ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مارچ2017ء) وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت انجینئر بلیغ الرحمان نے کہا ہے کہ 67 سالوں میں تعلیم کے شعبہ میں ہونے والی ترقی کے مقابلے میں ہماری حکومت کے گزشتہ تین سالوں میں تعلیم کے میدان میں بے پناہ ترقی ہوئی، وفاق اور پنجاب میں تعلیم کے شعبہ میں نمایاں بہتری آئی، 34 لاکھ سکولوں سے باہر بچوں کا داخلہ ممکن بنایا گیا۔

منگل کو مقامی ہوٹل میں سماجیات کے موضوع پر کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے انجینئر بلیغ الرحمان نے کہا کہ تعلیم مسلم لیگ (ن) کے منشور میں سرفہرست ہے، ہماری حکومت نے تعلیم پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے متعدد اقدامات اٹھائے جس کے بعد وفاق اور پنجاب میں تعلیم کے شعبہ میں نمایاں ترقی ہوئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی تعلیم کے شعبہ میں بہتری آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کے احسن اقدامات کی وجہ سے 34 لاکھ سکولوں سے باہر بچوں کا سکولوں میں داخلہ ممکن ہوا۔ سکولوں کی سہولیات میں بہتری آئی اور تعلیم مکمل کئے بغیر طلباء کے سکولوں کی شرح میں نمایاں کمی آئی۔ انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد 67 سالوں میں ملک میں تعلیم پر اتنا کام نہیں ہوا جتنا کہ ہماری حکومت نے تین سالوں کے دوران کیا۔

اعلیٰ تعلیم کے بجٹ کو دوگنا کر دیا گیا۔ انجینئر بلیغ الرحمان نے کہا کہ بچوں کی تعلیم و تربیت کے حوالے سے درسی کتاب خوش آئند ہے، تعلیم پر تربیت کا پہلو غالب ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا گلوبل ویلیج بن چکی ہے اور آج کے بچے تیز ہو گئے ہیں اور علم تیزی سے پھیل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تربیت کی حامل کتب حکومتی ترجیحات میں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت آئینی دائرہ میں رہ کر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بین الصوبائی رابطہ کا فورم فعال کیا ہے، اب تک نو اجلاس کرا چکے ہیں اور کم از کم معیارات مقرر کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نصاب پر سب کو اکٹھا کرنے کی کوشش کی ہے۔ انجینئر بلیغ الرحمان نے کہا کہ قومی نصاب کونسل بنائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں میں کتب بینی کی عادت ڈالنے کی ضرورت ہے۔ اس وقت انٹرنیٹ پر لغو باتوں کی بہتات ہے جن سے اجتناب کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے سٹیزن شپ کی تعلیم دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس موقع پر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر شاہد صدیقی، اسلامی یونیورسٹی کے شعبہ اقبال ریسرچ سینٹر کے سربراہ ڈاکٹر امین الحسنین اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :