شراب خانوں کی بندش کے حکم کو معطل کرنا قابل مذمت ہے،جے یو پی

منگل 21 مارچ 2017 22:03

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 مارچ2017ء)یاد رکھا جائے شراب فروشی کی اجازت دینے والے بھی ایک روز زب ذوالجلال کی عدالت میں جواب دہ ہوں گے شراب بیچنے والوں کی درخواست پر تعلیمات اسلامیہ اور دیگر مذاہب کیمطابق سندھ ہائی کورٹ کے شراب خانوں کی بند ش کے تاریخی فیصلے کو سپریم کورٹ کی جانب سے معطل کرنے پر جتنا ماتم کیا جائے کم ہے۔

ان خیالات اظہار جمعیت علما ء پاکستان کراچی ڈویڑن کے صدر مفتی محمد غوث صابری اور ناظم اعلیٰ محمد مستقیم نورانی نے سپریم کورٹ کی جانب سے سندھ میں شرا ب خانو ںکی بندش کے حکم کو معطل کرنے پر اپنے ردعمل پر جاری کردہ مشترکہ بیان میںکیا۔ جے یوپی کے رہمنا?ں نے کہا کہ اپنے آپ کو مسلمان کہلوانے والا کوئی حکمران، منصف اور رہنماء روزمحشر کو کیسے فراموش کرسکتا ہے۔

(جاری ہے)

حکمران چاہتے ہیں کہ قوم شراب پی کر اخلاق باختہ بن جائے ، ذمہ داران اللہ کی پکڑ سے ہر گز نہیں بچ سکیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ شراب فروشی کے معاملے کو ہلکالینا اسلام کی تعلیما ت سے انحراف اور مسلم معاشرے کے قیام میں رخنہ ڈالنے کے مترادف ہے۔اس حساس معاملے پر دینی قوتوں کو اکٹھا کریںگے۔ رہنمائوں نے کہا کہ اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں ایسے کون سے قوانین ہیں جو دین اسلام کی تعلیمات کا مذ اق بنانے کی اجازت دیتے ہیں پارلیمنٹ میں بیٹھے مسلمانوں کو بھی جواب دینا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے بڑوں کو کیا یہ بھی سمجھانا ہوگا کہ شراب نوشی امیروں کیلئے عیاشی ہوتی ہوگی، لیکن غریب اور متوسط گھرانوں کو تباہ کرنے کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔جے یو پی کے رہنمائوںنے کہا کہ ہم عنقریب تمام دینی جماعتوں کا اجلاس بلا کر آئندہ کے لائحہ عمل طے کریںگے۔