حکومت نظام عدم سے متعلق اصلاحات کے نفاذ کی پاسداری کریگی‘ پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی قیام امن کے معاملات کی نگرانی کرے گی‘ داخلی سلامتی کے لئے پارلیمنٹ کی رہنمائی میں کام کرتے رہیں گے ‘ فوجی عدالتوں سے متعلق پی پی پی اور دینی جماعتوں کے تحفظات کو دور کیا

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کاقومی اسمبلی میں 28 ویں آئینی ترمیم پر بحث سمیٹتے ہوئے خطاب

منگل 21 مارچ 2017 21:41

حکومت نظام عدم سے متعلق اصلاحات کے نفاذ کی پاسداری کریگی‘ پارلیمانی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 مارچ2017ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہاہے کہ حکومت نظام عدم سے متعلق اصلاحات کے نفاذ کی پاسداری کرے گی‘ پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی قیام امن کے معاملات کی نگرانی کرے گی‘ داخلی سلامتی کے لئے پارلیمنٹ کی رہنمائی میں کام کرتے رہیں گے ‘ فوجی عدالتوں سے متعلق پی پی پی اور دینی جماعتوں کے تحفظات کو دور کیا ‘ ماورائے آئین قانون اقدام کا پارلیمانی کمیٹی کیس لے سکے گی۔

وہ منگل کویہاں قومی اسمبلی میں 28 ویں آئینی ترمیم پر بحث سمیٹ رہے تھے ۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ 2015ء فوجی عدالتوں کے حوالے سے متفقہ طور پر فوجی عدالتوں میں توسیع کے حوالے سے ترمیم کی گئی جو اب ختم ہو گئی ہے۔ دوبارہ توسیع کیلئے 15 اجلاس ہوئے۔

(جاری ہے)

تمام جماعتوں سے مشاورت ہوئیں۔ تکنیکی کمیٹی کے بھی 5 اجلاس ہوئے کمیٹی پر غیر رسمی کمیٹی تھی۔

سپیکر کی قیادت میں کمیٹی کے جو اتفاق رائے پیدا کیا قابل تحسین ہے۔ سب جماعتوں نے ساتھ دیا فوجی عدالتوں میں توسیع وقت کی ضرورت تھی کیونکہ ملک میں مشکل حالات چل رہے ہیں۔ تمام جماعتوں کے پارلیمانی قائدین کو حکومت کی جانب سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ سینٹ میں بھی پارلیمانی پارٹی کی قائدین نے شرکت کی اور اتفاق کیا اور مزید 2 سال مزید توسیع پر اتفاق کیا۔

آخری اجلاس میں قومی اسمبلی اور سینٹ میں پارلیمانی قائدین نے اتفاق کیا۔ 4 ترامیم تجویز کی گئیں۔ دہشت گردی کے الزما می ںجو گرفتار ہو گا 24 گھنٹے میں عدالت میں پیش کیاجائے گا۔ قانونی شہاد ت لاگو ہو گا اور اپنی مرضی کا وکیل نامزد کیا جائے گا۔ مذہب اور فرقے کے استعمال والے الفاظ کو ختم کیاجائے گا۔ اتفاق کیا گیا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیاجائے گا اور عدالتی اصلاحات کے حوالے سے تیز کرنے پر بھی اتفاق کیاگیا۔

قومی سلامتی کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی کو بحال کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے جو ایبٹ آباد کے واقعے کے بعد اپنائی گئی تھی۔ فیصلہ کیا گیا تھا کہ پرانی کمیٹی کو بحال کیا جائے۔ قرار داد کے ذریعے اسے بحال کیاجائیگا ،قرار داد کی کاپی سب کو دی گئی ہے۔ قرار داد بھی آج منظور کرائی جا رہی ہے۔ یہ قوم کی ضرورت ہے۔ غیر معمولی حالات میں امریکہ میں بھی غیر معمولی اقدامات کئے جاتے ہیں۔

آل پارٹیز کانفرنس اے پی ایس کے واقعہ کے بعد ہوئی تھی اس کے بعد فیصلہ کیا گیا تھا 2 سال کیلئے مزید توسیع کیلئے آئینی ترمیم اور آرمی ایکٹ میں ترمیم کو پاس کیا جا رہا ہے۔ 18 ویں ترمیم میں اتفاق کیا گیا تھا کہ آئینی ترمیم میں پارٹی پالیسی کے تحت ووٹ دیا جائے گا۔ موجودہ ترمیم پاکستان کی ضرورت ہے۔ …(رانا+اع+و خ)