پاکستان نے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کیلئے موثر پالیسیاں تشکیل دیں، فنڈز کی کمی کا سامنا ہے، پاکستان کو دو ہزار تیس تک گرین ہاوس گیسز میں بیس فیصد کمی کیلئے چالیس ارب ڈالر درکار ہوں گے، پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث متعدد سنجیدہ چیلنجز کا سامنا ہے ، حکومت وزیراعظم گرین پروگرام شروع کر رہی ہے ،اس کے تحت صوبوں کے ساتھ مل کر ملک بھر میں آئندہ 5 سال میں10 کروڑ پودے لگائے جائیں گے

وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی وزیر زاہد حامد کا '' لیڈ پاکستان '' کے تحت قومی ورکشاپ سے خطاب

منگل 21 مارچ 2017 21:37

پاکستان نے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کیلئے موثر پالیسیاں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 مارچ2017ء) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی وزیر زاہد حامد نے کہا ہے کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث سیلاب ، قحط سالی ، گلیشیئرز کا تیزی سے پگھلنا ، سطح سمندر میں اضافے سمیت درجہ حرارت میں اضافے جیسے سنجیدہ چیلنجز کا سامنا ہے، موجودہ حکومت وزیراعظم گرین پروگرام شروع کر رہی ہے جس کے تحت صوبوں کے ساتھ مل کر ملک بھر میں آئندہ پانچ سال میں دس کروڑ پودے لگائے جائیں گے، پاکستان نے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کیلئے موثر پالیسیاں تشکیل دی ہیں تاہم ہمیں فنڈز کی کمی کا سامنا ہے، پاکستان کو دو ہزار تیس تک گرین ہاوس گیسز میں بیس فیصد کمی کیلئے چالیس ارب ڈالر درکار ہوں گے ۔

منگل کو موسمیاتی تبدیلیوں اور ان کے اثرات سے متعلق '' لیڈ پاکستان '' کے تحت قومی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں سے کئی چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان کا عالمی سطح پر گرین ہاوس گیسز کے اخراج میں حصہ صرف اعشاریہ آٹھ فیصد ہے تاہم اس کے باوجود ہمارا شمار موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملکوں میں ہوتا ہے، پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث سیلاب ، قحط سالی ، گلیشیئرز کا تیزی سے پگھلنا ، سطح سمندر میں اضافے سمیت درجہ حرارت میں اضافے جیسے سنجیدہ چیلنجز کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے حالات کی سنگینی کا احساس کرتے ہوئے کلائمنٹ چینج ایکٹ پارلیمنٹ سے منظور کرایا ہے جس کے تحت وزیراعظم کی سربراہی میں ایک کونسل بنے گی،کونسل کے دیگر ارکان میں صوبائی وزرا اعلی بھی شامل ہونگے،پاکستان کلائمیٹ چینج صدر کی منظوری کے بعد بل قانون بن جائے گا، اس کے علاوہ ایک اتھارٹی اور فنڈ بھی قائم ہو گا،جو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے موثر پالیساں تشکیل دے گی اور افرادی قوت کی استعداد کار بھی بڑھائے گی۔

انہوں نے کہا کہ کونسل کاکام عالمی معاہدوں پر عملدرآمد کا جائزہ ہوگا،اتھارٹی کا کام منصوبوں پر عملدرآمد ہوگا۔ زاہد حامد نے کہا کہ موجودہ حکومت وزیراعظم گرین پروگرام بھی شروع کر رہی ہے جس کے تحت صوبوں کے ساتھ مل کر ملک بھر میں آئندہ پانچ سال میں دس کروڑ پودے لگائے جائیں گے۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ پاکستان نے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کیلئے موثر پالیسیاں تشکیل دی ہیں تاہم ہمیں فنڈز کی کمی کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دو ہزار تیس تک گرین ہاوس گیسز میں بیس فیصد کمی کیلئے چالیس ارب ڈالر درکار ہوں گے۔ ورکشاپ سے '' لیڈ پاکستان '' کے سربراہ علی شیخ نے خطاب کرتے ہوئے اپنے ادارے کی کارکردگی سمیت قومی ورکشاپ کے اغراض و مقاصد سے شرکاکوآگاہ کیا۔(ار)

متعلقہ عنوان :