حج کرپشن سکینڈل کے ملزمان کی بریت کے فیصلوں کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جائے گی، پی ایس ایل سپاٹ فکسنگ سکینڈل کی تحقیقات سے ایف آئی اے کو نہیں روک سکتے ، سپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کے خلاف صرف موبائل فون ڈیٹا کی مدد سے شواہد تلاش کیے جارہے ہیں

وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کی صحافیوں سے غیررسمی بات چیت

منگل 21 مارچ 2017 21:32

حج کرپشن سکینڈل کے ملزمان کی بریت کے فیصلوں کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 مارچ2017ء) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پی ایس ایل سپاٹ فکسنگ سکینڈل کی تحقیقات سے ایف آئی اے کو نہیں روک سکتے کیونکہ ایف آئی اے نہ تو کسی کے کہنے پر انکوائری شروع کرتا ہے نہ ہی کسی کے کہنے پر بند کرتا ہے،حج کرپشن سکینڈل کے ملزمان کی بریت کے فیصلوں کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جائے گی،سپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کے خلاف صرف موبائل فون ڈیٹا کی مدد سے شواہد تلاش کیے جارہے ہیں۔

منگل کو پنجاب ہائوس میں صحافیوں سے غیررسمی بات چیت کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہاکہ چیئرمین پی ایس ایل نجم سیٹھی نے گذشتہ روز مجھے فون کیا تھا اور کھلاڑیوں کے خلاف جاری انکوائری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ نجم سیٹھی کو میں خود بھی فون کروں گا اور انہیں حقائق سے آگاہ کروں گا کیونکہ ایف آئی اے نہ کسی کے کہنے پر کارروائی کرتی ہے اور نہ کسی کے کہنے پر کارورائی کو روکتی ہے تاہم یہ ضرور کوشش کی جارہی ہے کہ کسی بے گناہ کو سزا نہ ملے اور کوئی گناہ گار بچ نہ پائے۔

انہوں نے کہاکہ سپاٹ فکسنگ سے متعلق ایف آئی اے کے پاس کوئی شواہد نہیں تاہم کرکٹرز کے موبائل فون کا ڈیٹا موجود ہے،اس کی مدد سے انکوائری کو آگے بڑھایا جارہا ہے تاکہ شواہد حاصل کیے جاسکیں بعض کرکٹرز نے موبائل فون پیغامات ضائع کردیئے ہیں،ان پیغامات کو حاصل کرنے کیلئے غیرملکی کمپنیوں سے تعاون درکار ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حج کرپشن سکینڈل میں حامد سعید کاظمی اور رائو شکیل کی بریت کے فیصلوں کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جائے گی۔…(خ م+آچ)