وزیر داخلہ نے سپاٹ فکسنگ کیس کے حوالے سے متضاد خبروں کا نوٹس لے لیا

پی سی بی اور ایف آئی اے باہمی مشاورت اور معاونت سے کام کریں، یہ تاثر قطعی طور پر نہیں ہونا چاہیے کہ دونوں اداروں میں کوئی اختلاف ہے یا دونوں مختلف سمت میں کام کر رہے ہیں اس سے جہاں ایک طرف جگ ہنسائی ہوگی وہاں دوسری طرف کیس کی تفتیش پر منفی اثر پڑ سکتا ہے، دونوں اداروں کی باہمی مشاورت اور معاونت کے سلسلے میں لاہور میں میٹنگ کر کے ایک مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جائے اور سپاٹ فکسنگ کیس کی تفتیش کو ملکر آگے بڑھایا جائے،چوہدری نثار کی پی سی بی اور ایف آئی اے کو باضابطہ ہدایت

منگل 21 مارچ 2017 21:28

وزیر داخلہ نے سپاٹ فکسنگ کیس کے حوالے سے متضاد خبروں کا نوٹس لے لیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 مارچ2017ء) وزیر داخلہ چوہدری نثار نے سپاٹ فکسنگ کیس کے حوالے سے متضاد خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے پی سی بی اور ایف آئی اے کو باہمی مشاورت اور معاونت سے کام کرنے کی ہدایت کردی اور کہا ہے کہ یہ تاثر قطعی طور پر نہیں ہونا چاہیے کہ دونوں اداروں میں کوئی اختلاف ہے یا دونوں مختلف سمت میں کام کر رہے ہیں اس سے جہاں ایک طرف جگ ہنسائی ہوگی وہاں دوسری طرف کیس کی تفتیش پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے سپاٹ فکسنگ کیس کے حوالے سے متضاد خبروں کا نوٹس لے لیا ہے۔ وزیر داخلہ نے پی سی بی اور ایف آئی اے کو باہمی مشاورت اور معاونت سے کام کرنے کی ہدایت کی ہے ۔وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ یہ تاثر قطعی طور پر نہیں ہونا چاہیے کہ دونوں اداروں میں کوئی اختلاف ہے یا دونوں مختلف سمت میں کام کر رہے ہیں اس سے جہاں ایک طرف جگ ہنسائی ہوگی وہاں دوسری طرف کیس کی تفتیش پر منفی اثر پڑ سکتا ہے اس میں کوئی ابہام نہیں ہونا چاہیے کہ پی سی بی کہے یا نہ کہے ایف آئی اے کو کرپشن کے معاملات میں تحقیقات کا پورا اختیار ہے مگر اس کے باوجود ایف آئی اے کو ہدایت کی ہے کہ وہ پی سی بی سے ملکر کام کرے۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے پی سی بی اور ایف آئی اے کو باضابطہ ہدایت کی کہ دونوں اداروں کی باہمی مشاورت اور معاونت کے سلسلے میں کل لاہور میں میٹنگ کر کے ایک مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جائے اور سپاٹ فکسنگ کیس کی تفتیش کو ملکر آگے بڑھایا جائے۔