ذاتی اختلافات کی بناء پر فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی مخالفت نہیں کرنی چاہیے ،ْ رحمن ملک

،ْدہشت گردوں کا تیز ترین ٹرائل وقت کی ضرورت ہے ،ْسابق وزیر داخلہ کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

منگل 21 مارچ 2017 21:18

ذاتی اختلافات کی بناء پر فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی مخالفت نہیں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2017ء) سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ ذاتی اختلافات کی بناء پر فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی مخالفت نہیں کرنی چاہیے ،ْدہشت گردوں کا تیز ترین ٹرائل وقت کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

منگل کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کا مائنڈ سیٹ اینٹی پاکستان ہے ،ْامریکہ اور ورلڈ بینک کے دبائو پر بھارت سندھ طاس معاہدہ پر مذاکرات کی میز پر آیا، ہمیں بھارت پر مزید دبائو ڈالنے کیلئے سفارتی سطح پر مزید محنت کرنا ہو گی۔

سینیٹر رحمن ملک نے کہا کہ 23 مارچ کو دشمن قوتوں اور دہشت گردوں کو اتحاد کا پیغام دینا ہو گا، فوجی عدالتیں وقت کی ضرورت ہے، دہشت گردی ہمیں تباہی کے دہانے پر لے آئی ہے اور ملکی معیشت کو گھن کی طرح چاٹ رہی ہے، ہمیں اس وقت ذاتی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے فوجی عدالتوں کی حمایت کرنی چاہئے، حکومت نے ماضی میں بہتری لانے کیلئے وعدے کو عملی جامہ نہیں پہنایا، اب جوڈیشل سسٹم میں بہتری کے وعدے کو پورا کیا جائے جبکہ دہشت گردوں کا تیز ترین ٹرائل وقت کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :