سکھوں کی جانب سے مردم شماری میں سکھ برادری کا کالم شامل نہ کرنے پرسندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر

پاکستان میں سکھ برادری کی آبادی دس لاکھ ہو یا 1 لاکھ ہوفارم میں نام شامل ہونا چاہئے، دوران سماعت عدالت میں ریمارکس

منگل 21 مارچ 2017 21:08

سکھوں کی جانب سے مردم شماری میں سکھ برادری کا کالم شامل نہ کرنے پرسندھ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2017ء) سندھ ہائی کورٹ نے مردم شماری میں سکھ برادری کا کالم شامل کرنے سے متعلق درخواست پر استفسار کیا ہے کہ دیگر مذاہب اور کمیونٹیز کا نام شامل ہے لیکن سکھ برادری کے کالم کو فارم کا حصہ کیوں نہیں بنایا گیا ۔منگل کو سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس منیب اختر پر مشتمل دو رکنی بینچ نے مردم شماری کے فارم میں سکھ برادری کا کالم شائع نہ کرنے خلاف درخواست کی سماعت کی ۔

(جاری ہے)

درخواست گزاروں نے موقف اختیا کیا کہ پاکستان میں ایک لاکھ سے زائد سکھ آباد ہیں۔ مردم شماری فارم میں دیگر مذاہب اور کمیونٹیز کا نام شامل ہے تاہم ان میں سکھ مذہب کا نام شامل نہیں ۔عدالت سے استدعا ہے کہ مردم شماری فارم میں سکھوں کے لیے کالم شامل کرنے کا حکم دیاجائے۔عدالت نے ریماکس دیئے کہ پاکستان میں سکھ برادری کی آبادی دس لاکھ ہو یا 1 لاکھ ہوفارم میں نام شامل ہونا چاہیئے۔عدالت نے محکمہ شماریات کے افسران کو فارم میں نام شامل کرنے کے حوالے سی27مارچ تک جواب داخل کرانے کا حکم دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :