موثر حکمت عملی کی وجہ سے پاکستان ترقی کے سفر پر اڑان بھر چکا ، جنگی بنیادوں پر کئے گئے اقدامات کے باعث توانائی بحران ختم ہو رہا ہے، احسن اقبال

سی پیک کسی کیخلاف نہیں سب کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے، چین نے ثابت کر دیا پاکستان سرمایہ کاری کیلئے محفوظ ملک ہے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی ہم نے ٹارگٹ رکھا ہوا ہے 2025ء میں پاکستان کو دنیا کی 25 مضبوط معیشت رکھنے والے ممالک میں میں شامل کرناہے ،حب میں 1320میگا واٹ کے دو کول فائرڈ پاور پلانٹ کے منصوبوں کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب

منگل 21 مارچ 2017 21:05

موثر حکمت عملی کی وجہ سے پاکستان ترقی کے سفر پر اڑان بھر چکا ، جنگی بنیادوں ..
حب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2017ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت کی موثر حکمت عملی کی وجہ سے پاکستان ترقی کے سفر پر اڑان بھر چکا ہے، جنگی بنیادوں پر کئے گئے اقدامات کے باعث توانائی کا بحران ختم ہو رہا ہے،ہم نے ٹارگٹ رکھا ہوا ہے کہ 2025ء میں پاکستان کو دنیا کی 25 مضبوط معیشت رکھنے والے ممالک میں جبکہ 2030ء میں 20 مضبوط معیشت رکھنے والے ملکوں میں شامل کرنا ہے، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کسی کے خلاف نہیں سب کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے، چین نے ثابت کر دیا ہے پاکستان سرمایہ کاری کے لئے محفوظ ملک ہے۔

حب میںدونوںکول پاور پلانٹ 2بلین ڈالر کی خطیر رقم سے مکمل کیے جائیں گے،اس سے 1320 میگا واٹ بجلی پیدا ہوسکے گی۔

(جاری ہے)

بلوچستان کو ماضی میں نظر انداز کیا جاتا رہا ہے مگر اب سی پیک کے زریعے ملکی معیشت کی نظریں گوادر پر مرکوز ہیں اور انشاء اللہ وہ دن دور نہیں جب بلوچستان کے دیہی علاقوں میں بھی پختہ سڑکیں، صحت و تعلیم کی تمام تر سہولیات میسر آئیں گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو حب میں 1320میگا واٹ کے دو کول فائرڈ پاور پلانٹ کے منصوبوں کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کا پاکستان 2013ء سے مختلف ہے موجودہ حکومت جب برسراقتدار آئی تو وزیر اعظم محمد نواز شریف نے سب سے پہلے چین کا دورہ کر کے سی پیک معاہدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ توانائی کے بحران کا خاتمہ تھا جس کے لئے سی پیک میں 35 بلین ڈالر مختص کئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ توانائی کا مسئلہ حل کئے بغیر ترقی ممکن نہیں کیونکہ توانائی کا براہ راست تعلق ملکی معیشت سے ہوتا ہے اور معیشت اس وقت تک مستحکم نہیں کی جاسکتی جب تک انڈسٹری کو وافر مقدار میں بجلی فراہم نہ کی جائے۔ احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے لئے بھی اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 2013ء میں پاکستان جن مسائل میں پھنسا ہوا تھا اس کے خاتمہ کے لئے چین کی حکومت اور عوام نے پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا جس کے لئے ہم تہہ دل سے مشکور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج ملکی معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے اس بات کا اعتراف دنیا خود کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے مسئلہ پر بڑی حد تک قابو پالیا گیا ہے اور توانائی کے بحران کا خاتمہ جلد کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے ذریعے پاکستان کو ایک نیا رخ ملا ہے اس منصوبے سے ساؤتھ ایشیاء اور جنوبی ایشیاء ممالک کو بھرپور فائدہ اٹھانا چاہئے کیونکہ یہ منصوبہ کسی کے خلاف نہیں بلکہ سب کو فائدہ دینے والا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سال گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ، 9th ایکسپرویس وے اور پینے کے صاف پانی کے پلانٹ کا گوادر میں افتتاح کیا جائے گا۔ اس موقع پر چیئرمین اسٹیٹ پاور انویسمنٹ کارپوریشنWang Binghuaنے کہا کہ حب میں 660 میگا واٹ کے دو پاور پلانٹ لگائے جا رہے ہیں اور ہم کوشش کریں گے کے ان کو دو سال کے عرصے میں مکمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ان کول پاور پلانٹ میں جدید ٹیکنالوجی نصب کی جائے گی جس سے کم لاگت میں زیادہ بجلی حاصل کی جاسکے گی۔

انہوں نے کہا کہ ان پاور پلانٹس سے مقامی لوگوں کو بھی فائدہ ہوگا اور ان کے لئے روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حب پاور کمپنی کے سی ای او خالد منصور نے کہا کہ کوئلہ سے بجلی پیدا کرنے کا یہ جنوبی ایشیاء کا سب سے بڑا پاور پلانٹ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ کوئلہ سے سستی بجلی پیدا ہوگی جس سے ٹیرف میں بھی کمی واقع ہوگی اور عوام کو ارزاںقیمت پر بجلی فراہم کی جاسکے گی۔

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف سیکریٹری بلوچستان شعیب میر نے کہا کہ آج کا دن بلوچستان کی عوام کے لئے خوشی کا دن ہے کیونکہ حب میں پاور پلانٹ نصب ہونے سے یہاں کی مقامی آبادی کے لئے 10 ہزار سے زائد لوگوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ کی تکمیل کے لئے بلوچستان حکومت اپنا مکمل تعاون کرے گی۔ تقریب سے چین کے قونصل جنرل کراچی wang Yu نے بھی خطاب کیا۔ تقریب کے اختتام پر پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔

متعلقہ عنوان :