نیب ایگزیکٹو بورڈ نے اربوں روپے کی کرپشن پر سابق آئی جی سندھ غلام جمالی اور سابق صدر نیشنل بنک سید علی رضا سمیت دیگر ملزمان کے خلاف چار ریفرنس عدالتوں میں دائر کرنے کی منظوری دیدی

صفاء گولڈ مال کے پلاٹ کی الاٹمنٹ پر سی ڈی اے افسروں ، آسٹریلوی ہائی کمیشن کی شکایت پر نذر عباس نامی شخص کے خلاف تحقیقات ہونگی،پنجاب یونیورسٹی میں غیرقانونی بھرتیوں ،سٹیٹ بنک کی شکایت پر4 انکوائریاں شروع کرنے کی بھی منظوری تمام افسران کرپشن سے متعلق شکایات،انکوائریوں اور تحقیقات میں قانون کے مطابق ایکشن لیتے ہوئے شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنائیں،چیئرمین نیب قمرزمان چوہدری

منگل 21 مارچ 2017 20:00

نیب ایگزیکٹو بورڈ نے اربوں روپے کی کرپشن پر سابق آئی جی سندھ غلام جمالی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 مارچ2017ء) قومی احتساب بیورو (نیب)ایگزیکٹو بورڈ نے اربوں روپے کی کرپشن پر سابق آئی جی سندھ غلام احمد جمالی اور سابق صدر نیشنل بنک آف پاکستان سید علی رضا ، سابق سیکرٹری لینڈ شاہ زار شمعو ن سمیت دیگر ملزمان کے خلاف چار ریفرنس عدالتوں میں دائر کرنے کی منظوری دیدی، صفاء گولڈ مال کے پلاٹ کی الاٹمنٹ پر سی ڈی اے افسروں جبکہ آسٹریلین ہائی کمیشن کی شکایت پر نذر عباس نامی شخص کے خلاف تحقیقات ہوں گی،بورڈ نے پنجاب یونیورسٹی میں غیرقانونی بھرتیوں سمیت سٹیٹ بنک کی شکایت پر چار انکوائریاں شروع کرنے کی منظوری دی ہے،چیئرمین نیب قمرزمان چوہدری نے کہا ہے کہ نیب نے ملک سے کرپشن کے خاتمے کیلئے زیروٹالرنس کی پالیسی اپنا رکھی ہے، تمام افسران کرپشن سے متعلق شکایات،انکوائریوں اور تحقیقات میں قانون کے مطابق ایکشن لیتے ہوئے شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنائیں۔

(جاری ہے)

منگل کو چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی زیرصدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا،نیب بورڈ نے چار کرپشن ریفرنس عدالتوں میں دائر کرنے کی منظوری دی،پہلا ریفرنس سندھ کے سابق سیکرٹری لینڈ شاہ زار شمعون کے خلاف دائر کیا جائیگا،شاہ زار شمعون نے مبینہ طور پر 350ایکٹر سرکاری اراضی غیرقانونی طریقے سے الاٹ کرکے قومی خزانے کو 53ارب روپے کا نقصان پہنچایا،دوسرا ریفرنس نیشنل بنک کے سابق صدر سید علی رضا کے خلاف دائر کیا جائیگا،سید علی رضانے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے نیشنل بنک بنگلہ دیش برانچ کو مالی سہولیات کی فراہمی کے ذریعے قومی خزانے کو 185ملین ڈالر کا نقصان پہنچایا،تیسرا ریفرنس سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کے خلاف دائر کیا جائیگا،غلام حیدر جمالی اور دیگر ملزمان نے اختیارات کا نہ جائز استعمال کرتے ہوئے پولیس میں غیرقانونی بھرتیاں کیں جس سے قومی خزانے کو 50کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا،چوتھا ریفرنس پاکستان اکیڈمی آف سول انجینئرز کے پرنسپل جاوید رضا بھٹہ کے خلاف دائر کیا جائیگا،اس کیس میں ملزمان پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے،نیب بورڈ نے 03انکوائریوں کو تحقیقات میں بدلنے کی منظوری دی ہے،صفاء گولڈ مال کے معاملے پر سی ڈی اے افسروں کے خلاف تحقیقات ہوں گی،اس کیس میں سی ڈی اے افسروں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کو 193ملین روپے کا نقصان پہنچایا،العباس انٹرنیشنل ایجوکیشنل کنسلٹنٹس کے نذر عباس اور دیگر کے خلاف تحقیقات ہوں گی،یہ تحقیقات آسٹریلین ہائی کمیشن کی شکایت پر کی جارہی ہیں،سابق ایم پی اے ملک محمد رفیق کھر اور دیگر کے خلاف تحقیقات ہوں گی،ان پر سرکاری اراضی غیرقانونی طریقے سے الاٹ کروانے اور پبلک پراپرٹی میں خرد برد کا الزام ہے۔

نیب بورڈ نے چار انکوائریوں کی منظوری دی ہے،پنجاب یونیورسٹی کی انتظامیہ کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کے ذریعے بھرتیاں کرنے پر انکوائری ہوگی،اسٹیٹ بنک کے فنانشنل مانیٹرنگ یونٹ کی شکایت پر پاک راک آئل ٹریڈنگ کارپوریشن کے خلاف انکوائری ہوگی،اسٹیٹ بنک کی شکایت پر ایس ای ڈی ایف حیدرآباد کی انتظامیہ کے خلاف انکوائری ہوگی،رکن قومی اسمبلی سلطان محمود ہنجرہ اور دیگر کے خلاف انکوائری ہوگی،سلطان محمود ہنجرہ پر کوٹ ادو میں سرکاری اراضی غیرقانونی طریقے سے الاٹ کروانے کا الزام ہے۔

بورڈ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ نیب عدم برداشت کی پالیسی کے تحت کرپشن کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے،انہوں نے تمام افسران کو ہدایت کی کہ وہ کرپشن سے متعلق شکایات،انکوائریوں اور تحقیقات میں قانون کے مطابق ایکشن لیتے ہوئے شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنائیں۔…(خ م+آچ)