فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کے ضمن میں صوبائی محتسب ادارہ کی کارکردگی خوش آئند ہے

گورنر سندھ محمد زبیر سے صوبائی محتسب سندھ اسد اشرف کی ملاقات ‘ادارہ پر تفصیلی بریفنگ دی

منگل 21 مارچ 2017 19:41

فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کے ضمن میں صوبائی محتسب ادارہ کی کارکردگی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 مارچ2017ء) گورنر سندھ محمد زبیر کو صوبائی محتسب کے ادارہ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اس سلسلہ میں صوبائی محتسب سندھ اسد اشرف ملک نے گورنر ہائوس میں گورنر سندھ سے ملاقات کی ۔ملاقات میں صوبائی محتسب سندھ نے گورنر سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے ادارہ کی کارکردگی ، نچلی سطح تک عوام کے سرکاری اداروں سے متعلق شکایات کے ازالہ ، ملازمین کے مسائل فوری حل کے لئے اٹھائے گئے اقدامات سمیت دیگر امور پر تفصیل سے آگاہ کیا ۔

اس موقع پر گورنر سندھ نے کہا کہ عوام کے مسائل فوری حل کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے اس ضمن میں صوبائی محتسب ادارہ کا قیام عمل میں لایا گیا تاکہ عوامی شکایات کا بروقت اور جلد از جلد ازالہ کیا جاسکے اس سلسلہ میں صوبائی محتسب ادارہ کی کار کردگی خوش آئند ہے با الخصوص ادارہ کے ضلعی سطح پر ذیلی دفاترکے قیام سے سرکاری اداروں سے متعلق شکایات اور ملازمین کے مسائل نچلی سطح پر فوری حل ہو سکیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ادارہ سے متعلق عوام کو آ گاہی بھی فراہم کی جائے تاکہ فوری او ر سہل انصاف کے لئے لوگ ادارہ سے رابطہ کرسکیں ،صوبائی محتسب ادارہ عوام کو انصاف کی فراہمی میں موئثر ادارہ ثابت ہو رہا ہے ضرورت اس کے دائرہ کار کو صوبہ کے تمام اضلاع تک مزید بڑھانے کی ہے ۔ صوبائی محتسب اسد اشرف ملک نے گورنر سندھ کو بتایا کہ ابتداء میں کئی اضلاع میں ذیلی ادارہ قائم کئے گئے اور بہت جلد دیگر اضلاع تک بھی اس کا دائرہ کار کو مزید بڑھا دیا جائے گا تاکہ عوام کو ان کی دہلیز پر انصاف فوری مہیا کیا جاسکے ۔

اس موقع پر صوبائی محتسب سندھ نے گورنر سندھ کو بریفنگ میں بتایا کہ 1983 ء میں وفاقی محتسب ادارہ کا قیام 1973 ء کے آئین کے مطابق عمل میں لایا گیا سندھ پہلا صوبہ ہے جہاں 1991 ء میں صوبائی محتسب ادارہ کا قیام ایکٹ کے تحت عمل میں لایا گیا ، اس وقت صوبہ میں ریجنل دفاتر میں کراچی سینٹرل ، کراچی ایسٹ ، کراچی سائوتھ ، حیدرآباد ، بدین ، میر پور خاص ، دادو ، شہید بینظیر آباد (نواب شاہ )، سکھر ، لاڑکانہ ، ٹھٹھہ، جیکب آباد ، مٹھی ، گھوٹکی ، خیرپور اور نوشہرو فیروز شامل ہیں جبکہ ٹنڈو الہیار ، سانگھڑ ، جامشورو اور کراچی ویسٹ میں ریجنل دفاتر کے قیام کا منصوبہ ہے جس کی پی سی ون بھی تیار کرلی گئی ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ اب صوبائی محتسب کو 1991 ء سے لیکر دسمبر 2016 تک ایک لاکھ 74 ہزار 7 سو 26 شکایات موصول ہوئیں ،57 ہزار 104 شکایات کی سماعت میں سے 40 ہزار 20 کا فیصلہ ہوا جن میں سے 27 ہزار 8 سو 81 کو ریلیف اور 12 ہزار 139 مسترد ہوئیں ۔ انہوں نے بتایا کہ جن سرکاری محکموں کے بارے میں شکایا ت موصول ہوئیں ان میں سب سے زیادہ پولیس کے خلاف 27 ہزار 167 جبکہ دیگر محکموں میںمحکمہ تعلیم ، ریوینیو ، کے ڈی اے (KDA) ، ورکس اینڈ سروسز ، بلدیات ، ایری گیشن ، کے ایم سی (KMC) ، ایچ ٹی پی (HTP) اور محکمہ صحت شامل ہیں ۔

انہوں نے بتایا ریجنل دفاتر میں کل 15 ہزار 449 مقدمات زیر التواء ہیں جو کہ اوسط ریجنل آفس 970 مقدمات بنتے ہیں۔ صوبائی محتسب نے بریفنگ میں بتایا کہ جنوبی ایشیاء کی تاریخ میں پہلی مرتبہ محتسب سندھ نے UNICEF کے تعاون سے 2009 ء میں چلڈرن کمپلین آفس قائم کیا۔ انہوں نے مستقبل کے اہداف پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے گورنر سندھ کو بتایا کہ خواتین کے مسائل کے حل کے لئے ایک ڈیسک / سیل کا قیام عمل میں لایا جائے گا ، الیکٹرونک کمپلین منیجمنٹ اور مانیٹرنگ نظام کا قیام( جس کی PC-I پلاننگ ڈیپارٹمنٹ نے منظور کرلی ہے )،دیگر ضلعی ، تعلقہ اور تحصیل سطح پر دفاتر ، ہر تعلقہ میں موبائل وین سروس شروع کی جائے گی تاکہ دور دراز علاقوں میں لوگوں کو ان کی دہلیز پر انصاف فراہمی یقینی ہو سکے ، نیٹ ورکنگ کے تحت تمام ریجنل دفاتر کا لنک کیا جائے گا ۔

انہوں نے بتایا کہ ہمیں ان اہداف کے لئے دفاتر اور اسٹاف کی منظوری ، مخصوص بجٹ ، آفس کے لئے عمارتیں ، اسٹاف کے لئے گاڑیاں ، آئی ٹی آلات ، فرنیچر اور دیگر ضروری سامان کی ضرورت ہے ۔ گورنر سندھ نے صوبائی محتسب سندھ کو یقین دلایا کہ عوام کو ان کے دہلیز پر انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے حکومت اپنے محدود وسائل میں رہتے ہوئے ہر ممکن تعاون کرے گی ۔

متعلقہ عنوان :