اے این ایف کی سال 2016 میں تاریخ ساز کارکردگی ،3ارب76کروڑ امریکی ڈالر مالیت کی 240 ٹن منشیات برآمد کی
منگل 21 مارچ 2017 19:12
(جاری ہے)
علاوہ ازیں ،اطلاعات پر مبنی 24 مشترکہ کاروائیاں بھی عمل میں لائی گئیں جن کے نتیجے میں 47 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ اے این ایف نے اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لئے 6787 کاروائیاں عمل میں لاتے ہوئے 193 ملزمان کو گرفتار، 230 ملزمان کی فوتیدگی اطلاع اور 38 عدالت سے کٹوائے۔
سال 2016 کے دوران، مقامی انتظامیہ کے اشتراک سے صوبہ خیبر پختونخواہ، صوبہ سندھ اور صوبہ بلوچستان میں مجموعی طور پر 1470.24 ہیکٹرز پر کاشت کی گئی پوست کی فصل تباہ کر دی۔ اس سال کے دوران، 430ارب روپے مالیت کی 350.021 ٹن مختلف اقسام کی منشیات جلائی گئی۔ سال 2016 کے دوران، 34 غیر ملکی منشیات کے اسمگلروں کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے 74.226 کلوگرام منشیات قبضے میں لی۔ منشیات کے دھندے میں ملوث 38 قومی اور 3 بین الاقوامی سمیت 41 تنظیموں کو تباہ کیا گیا۔ سال 2016 کے دوران ، اے این ایف نے قبضے میں لی گئی گاڑیوں کی نیلامی کر کے 48.64ملین روپے نیشنل فنڈ میں جمع کروائے۔ اس برس کے دوران، اے این ایف نے 782.423 ملین روپے کے اثاثہ جات منجمد کئے تاہم اثاثہ جات کے انجماد کے شرح میںاضافہ 900فیصد رہا۔اثاثہ جات کی قرقی اس سال بلند ترین سطح پر تھی جو کہ 93فیصد رہی ،گذشتہ برس 85فیصد تھی۔ عدالتی چارہ جوئی میں مزید بہتری لانے کے لئے اے این ایف اپنے لاء افسران اور وکلاء کو خصوصی تربیت فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ تربیت کے شعبے میں، 5 بنیادی تربیت کے کورسز، 12 پروگریشن کورسزاور 5 صلاحیات میں بہتری لانے والے کورسز کا اے این ایف اکیڈمی میں انعقاد کیا گیا جن میں مختلف رینکوں کے 853 اے این ایف اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاران کو تربیت دی گئی۔ اے این ایف کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ مکمل فورس بنانے کی غرض سے، خصوصی توجہ اس کے آئی شعبہ پر دی گئی۔ اس سلسلے میں اے این ایف کی ویب سائیٹ(www.anf.gov.pk) ، اے این ایف فیس بُک (www.facebook.com/anfofficial) اور اے این ایف ٹوئیٹر(www.twitter.com/anf.pak) باقاعدہ اپ ڈیٹس عوام کو دی جاتی رہیں۔مزید برآں، اے این ایف کے اندر روابط مربوط کرنے کے لئے مختلف جدید قسم کے آلات تنصیب کئے گئے۔ اے این ایف منشیات کے عادی افراد کے علاج معالجہ اور بحالی کے لئے 3 ماڈل اسپتال اسلام آباد، کراچی اور کوئٹہ میں چلا رہا ہے۔ان اسپتالوں میں منشیات کے عادی افراد کو علاج کی تمام سہولیات مفت فراہم کی جاتی ہیں۔ کراچی میں منشیات کی عادی خواتین اور بچوں کے علاج کے لئے خصوصی وارڈ کاقیام، پشاور میں منشیات کے عادی افراد کے علاج کے لئے ماڈل اسپتال کی تعمیراور سکھر میں اسی نوعیت کے اسپتال کے قیام کے سلسلے میں کاوشیں جاری ہیں۔سال 2016 کے دوران، ان اسپتالوں میں 913 افراد کو مفت علاج کی سہولیات فراہم کی گئیں۔ اس سال کے دوران، عوام کو نشے کے مضر اثرات سے آگاہ کرنے کے لئے 480 آگاہی پروگرام راولپنڈی ، کراچی، لاہور، کوئٹہ اور پشاور کے علاقوں میں منعقد کئے گئے۔ بین الاقوامی برادری سے مالی و دیگر معاونت کا حصول بہترین بین الاقوامی تعلقات اور روابط کے باعث ممکن ہوا۔ مجموعی طور پر سال2016 کے دوران اے این ایف کی کارکردگی نے اسے قومی اور بین الاقوامی سطح پر فورس کو عزت بخشی۔مزید اہم خبریں
-
عمران خان کو ریاستی اداروں کے خلاف بیانات سے اجتناب برتنے کے حکم پر تنقید و سوالات
-
وزیردفاع کی شنگھائی تعاون تنظیم کے سالانہ اجلاس میں شرکت ، فاعی تعاون کے اقدامات سمیت علاقائی سلامتی کے امورکا جائزہ لیا
-
وزیراعلی مریم نواز نے جگر کے عارضہ میں مبتلا پروفیسر ایس ایم منصور کے علاج کیلئے 13 لاکھ روپے امداد کی منظوری دیدی
-
گھریلو اور کمرشل سولر پینل لگانے والوں پر ٹیکس لگانے کی تجویز سامنے آگئی
-
پاکستان کی امریکا سے درآمدات پرانحصار میں بڑی کمی
-
پاکستان اہم ترین شراکت داروں میں سے ایک ہے، امریکا
-
بانی پی ٹی آئی کا ڈی چوک کا دھرنا دو ججوں نے واپس کرایا، فیصل واوڈا
-
غزہ سیز فائر مذاکرات، مصری وفد اسرائیل میں
-
مہنگائی میں 1 فیصد سے زائد کمی کے باوجود بیشتر اشیاء مہنگی ہو گئیں
-
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کی ورلڈ فوڈ پروگرام کی کنٹری ڈائریکٹر کوکویوشییامہ سے ملاقات
-
حکومت گندم خریداری سے ہاتھ کھینچ چکی، کسان کو3900 روپے فی من قیمت نہیں مِل رہی
-
سعودی عرب کی پہلی بار ’مس یونیورس‘ مقابلے میں ممکنہ شرکت
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.