گستاخ بلاگرز کو انٹر پول کے ذریعے ملک میں واپس لاکر انکے خلاف 295-Cکے تحت مقدمات درج کئے جائیں‘ ثروت اعجاز قادری

سوشل میڈیا پر توہین آمیز موادکی اشاعت پر حکومت صرف زبانی جمع خرچ سے کام چلا رہی ہے، عدالتی احکامات کے باوجود گستاخانہ پیجز چلانے والوںکے خلاف کسی قسم کی کوئی کاروائی نہ ہونا انتہائی قابل مذمت ہے‘ سربراہ پاکستان سنی تحریک کی پریس کانفرنس

منگل 21 مارچ 2017 19:02

گستاخ بلاگرز کو انٹر پول کے ذریعے ملک میں واپس لاکر انکے خلاف 295-Cکے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2017ء) سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر توہین آمیز موادکی اشاعت پر حکومت صرف زبانی جمع خرچ سے کام چلا رہی ہے، عدالتی احکامات کے باوجود گستاخانہ پیجز چلانے والوںکے خلاف کسی قسم کی کوئی کاروائی نہ ہونا انتہائی قابل مذمت ہے،سوشل میڈیا سے گستاخانہ مواد ہٹانے کے لئے حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرے، گستاخ بلاگرز کو انٹر پول کے ذریعے ملک میں واپس لایا جائے اور انکے خلاف 295-Cکے تحت مقدمات درج کئے جائیں۔

گزشتہ روز صوبائی دفتر سنی تحریک میں پریس کانفرنس کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ ناموس رسالتﷺ کے قوانین کو عملی جامہ پہنایا جاتا تو کسی کوشعائراسلام کیخلاف ہرزہ سرائی کی جرأت نہ ہوتی،گستاخ بلاگرز کوبیرون ملک فرارکروانے والے سہولت کاربھی برابرکے مجرم ہیں،مجرموں کو عدالت کے کٹہرے میں نہ لایاگیاتو دیگرجماعتوں کے اشتراک سے بڑی تحریک چلانے پر مجبورہونگے،سروں پر کفن باندھ کر ناموس رسالت کی پاسبانی کا فریضہ سر انجام دیں گے،حکومت توہین رسالت کے قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنائے ۔

(جاری ہے)

ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ انسانی حقوق کے نام نہاد علمبرداروں کومقدس شخصیات کا احترام کرنا سیکھنا چاہیے ، آزادی اظہار کے نام پر گستاخانہ کلچر کو پھیلانا اسلام کے خلاف عالمی سازش ہے، اسلام دشمن قوتوں کے پراپیگنڈے کا جواب دینے کے لیے عالم اسلام مشترکہ حکمت عملی بنائے،غیر ملکی ایجنڈے پر کام کرنے والی ملک اور اسلام دشمن این جی اوز پر فوری پابندی لگائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ برطانوی وزیر داخلہ سے الطاف حسین کی واپسی اور ڈاکٹر عمران فاروق قتل سمیت دیگر امور کو منطقی انجام تک پہنچانے کا مطالبہ کرنا چاہئے۔برطانیہ پاکستان کے غداروں کو تحفظ دینے سے باز رہے ۔برطانیہ کی سر زمین پاکستان کی خود مختاری کے خلاف استعمال ہو رہی ہے ۔برطانیہ سے ایک شخص تقریر کے دوران کہتا ہے کہ پاکستان کو توڑ دیا جائے برطانوی حکومت کو بتانا چاہئے کہ کیا یہ اری خود مختاری اور آزادی پر حملہ نہیں ہے اس کے باوجود بھی برطانیہ ایسے لوگوں کو پناہ دئے ہوئے ۔

پاکستان حکومت کو چاہئے کہ وہ الطاف حسین کی فوری واپسی اور ڈاکٹر عمران فاروق قتل کا مسئلہ فوری حل کروائے۔ثروت اعجاز قادری کے ہمراہ پریس کانفرنس میں سنی تحریک کے صوبائی صدر پنجاب محمد شاداب رضا نقشبندی ،لاہور ڈویژن کے صدر مو لانا مجاہد عبد الرسول خان ،سردار محمد طاہرڈوگر و دیگر بھی موجود تھے۔ثروت اعجاز قادری نے میڈیا نمائندگان کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میںجہاںہماری بہادر افواج اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکاروں اور افسران نے بڑی قربانیاں دی ہیں وہاں پاکستان سنی تحریک کی دو اعلیٰ قیادتوں سمیت ہزاروں بے گناہ شہریوں نے بھی اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے ہیں، ہم اپنی مسلح افواج کوسلام پیش کرتے ہیں جو آج بھی دہشت گردوں کا تعاقب کررہے ہیں ،ہم سمجھتے ہیں کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اگر کامیابی حاصل کرنی ہے تو نیشنل ایکشن پلان پر اس کی اصل روح کے مطابق عمل درآمدکرنا ہوگا، دہشت گردی کیخلاف پوری قوم متحدہے،جس دن حکمرانوں نے اپنی نیت ٹھیک کرلی اس دن پورے ملک سے دہشت گردی ختم ہو جائے گی ،آپریشن ضرب عضب کی طرح آپریشن ردالفساد میںبھی افواج پاکستان کیساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صاحبزادہ حامد سعید کاظمی کی بریت نے ثابت کردیا کہ ان پر لگائے گئے تمام الزامات محض مسلکی تعصب کی بنیاد پر تھے جن کا حقیقت سے دور دور کا بھی واسطہ نہ تھا۔حامد سعید کاظمی اہلسنت کے ماتھے کا جھومر ہیں ۔ان کی نیک نامی کا ثبوت کسی سے بھی لینے کی کوئی ضرورت نہیں مگر جنہوں نے الزامات لگائے آج وہ شرمندگی کا منہ دیکھ رہے ہیں ۔

ثروت اعجاز قا دی نے کہاکہ سانحہ نشترپارک ،سانحہ بلدیہ ،سانحہ سیہون سمیت دیگر مزارات پر ہونیوالی دہشت گردی میں ملوث قاتلوں کو فوجی عدالتوں کے ذریعے منطقی انجام تک پہنچایاجائے۔پنجاب حکومت نیشنل ایکشن پلان کے نام پراہلسنّت کے علماء اورقائدین کوسیاسی انتقام کا نشانہ نہ بنائے۔پنجاب بھر کی جیلوں کی لابرئیریوں میں کالعدم جماعتوں کا تحریری مواد موجود ہے ۔

پنجاب کی جیلوں میں آج بھیدہشت گردوں کا مضبوط نیٹ ورک موجود ہے جیسے ہر صورت ختم کرنا ہوگا۔2018ء کے عام انتخابات میںمیدان خالی نہیں چھوڑیں گے،آئندہ انتخابات میں ملک بھر سے بھرپور حصہ لیں گے،کارکنان تیاریاں شروع کردیں،پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی جمہوی مملکت بناکردم لیں گے،قائداعظم اور علامہ محمد اقبال ؒکے پاکستان کو کرپشن اورناانصافی نی70سال سے اپنی تکمیل سے محروم رکھاہے،قوم نے دیانتدار قیادت کو اسمبلیوں میں نہ پہنچایا تو اس کی سزا آنے والی نسلیں بھگتیں گی۔

کرپشن اور دہشتگردی کاچولی دامن کاساتھ ہے ، کرپشن کی دیمک نے ملک کی جڑیں کھوکھلی کردی ہیں،ملک میں آپریشن رد ّالفساد کے ساتھن ساتھ آپریشن ردّ الکرپشن کی بھی ضرورت ہے،کرپشن کے خاتمے کیلئے عدلیہ کو بڑے فیصلے کرنے ہونگے،پاناما کیس کا فیصلہ میرٹ پر آیا تو بڑے بڑے نااہل ہو جائیں گے۔پاکستان نازک دور سے گزررہا ہے جبکہ حکمرانوں کولوٹ مار کرکے اپنے بیرون ملک اکائونٹس بھرنے کے سواکچھ کام نہیں،حکمران قوم کا پیسہ نمائشی منصوبوں پر لگا نے کی بجائے سکولوں اورہسپتالوں کی صورتحال بہتربنانے میں خرچ کریں،ملک میں خلفاء راشدین ؓ کا عملی نظام نافذ کردیا جائے تو تمام مسائل کا خاتمہ ہوسکتا ہے۔

سکیورٹی خدشات کو بنیاد بناکر مزارات کو بند کرنا حکومت کی نااہلی ہے ، جس کی وجہ سے دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو تقویت مل رہی ہے، تالہ بندی کی بجائے مزارات کی سکیورٹی رینجرزکے سپردکی جائے۔بھارتی حکمران کشمیریوں کو غلام بنا کر رکھنے کیلئے دہشت گردی اور انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزیاں کر رہے ہیں چونکہ پاکستان نے ہمیشہ مظلوم کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کی ہے اس بنا پر بھارت کشمیر میں ہونے والے مظالم سے توجہ ہٹانے کیلئے پاکستان کی سرحدی حدود کی خلاف ورزی کر کے پاکستان کیلئے مشکلات پیدا کر رہا ہے ، اقوام متحدہ اور عالمی ادارے کنٹرول لائن پر بھارتی مسلح افواج کی بلا جواز فائرنگ کا نوٹس لیں اور کشمیری عوام سے کئے گئے حق خود ارادیت کے وعدہ کو پورا کرنے کیلئے اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کروائیں،حکومتِ پاکستان بھارت کے گھنائونے چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے کے لیے اقدامات کرے۔

متعلقہ عنوان :