آئی جی خیبرپختونخو کاپشاور سے ملحقہ خیبرایجنسی کے پٹی پر واقع چیک پوسٹوں کادورہ

پولیس ، فوج اور عوام ملکر دہشت گردی کا قلع قمع کریں گے ،عوام کو پُر امن پاکستان دلائیں گے،سید اخترعلی شاہ

منگل 21 مارچ 2017 18:48

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2017ء) قائمقام انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا سید اختر علی شاہ نے پشاور سے ملحقہ خیبر ایجنسی کی پٹی پر واقع علاقوں اور چیک پوسٹوں کا اچانک دورہ کیا۔ اس موقع پر قائمقام آئی جی پی نے باڑہ قدیم پولیس چیک پوسٹ اور سیفن پولیس چیک پوسٹ کا معائینہ کیا۔ واضح رہے کہ سرحدی پٹی پر واقع ہونے کی وجہ سے یہ چیک پوسٹیں ماضی میں عسکریت پسندوں کے حملوں کی زد میں بھی رہیں۔

قائمقام آئی جی پی چیک پوسٹوں پر ڈیوٹی پر موجودپولیس جوانوں سے ملے۔ وہ دونوں چوکیوں کے مختلف حصوں اور رہائشی کمروں میں بھی گئے۔ انہوں نے دونوں چوکیوں کی خستہ حالی اور جوانوں کی ناقص رہائشی صورتحال حال پر برہمی کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام کو چوکیوں کی حالات زار فوری طور پربہتر بنانے کی سختی سے ہدایت کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پولیس جوان ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں۔

اور دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں ان کا کردار اظہرمن الشمس ہے۔ اور اُن کو تمام ضروری اور رہائشی سہولیات کی فراہمی ہمارا فرض ہے۔ قائمقام آئی جی پی اس موقع پر بازار میں عام لوگوں سے بھی گھل مل گئے اور اُن سے پولیس کی ڈیوٹی کی انجام دہی اورپولیس کی جانب سے اُٹھائے گئے سیکورٹی اقدامات کے بارے میں دریافت کیا۔ قائمقام آئی جی پی نے اہل علاقہ سے کہا کہ دہشت گردی ایک قومی المیہ ہے اور دہشت گرد اپنی مذموم کاروائیوں سے پولیس اور عوام کا جذبہ متاثر وغیرمتزلزل نہیں کر سکتے۔

قائمقام آئی جی پی نے اُمید ظاہر کی کہ پولیس ، فوج اور عوام ملکر دہشت گردی کا قلع قمع کریں گے اور عوام کو پُر امن پاکستان دلائیں گے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے اردگرد کے ماحول پر کڑی نظر رکھیں اورکسی بھی مشکوک شخص یا سرگرمیوں کے بارے میںفوراً پولیس کو رپورٹ کریں۔اس موقع پر مقامی افراد نے پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹی کی تعریف کرتے ہوئے یقین دلایا کہ وہ پولیس فورس کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور پولیس کے ساتھ ملکر عسکریت پسندوں کے مذموم عزائم کو خاک میں ملادیں گے۔دریں اثناء قائمقام آئی جی پی نے کوہاٹ روڈ قمر دین گڑھی میںٹریفک کے ناقص انتظامات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ٹریفک حکام کو وہاں پر ٹریفک ہر وقت رواں دواں رکھنے کی سختی سے بھی ہدایت کی ۔

متعلقہ عنوان :