ایل پی جی کی قیمت میں 5روپے فی کلو اضافہ، گھریلو سلنڈر 50روپے،کمرشل سلنڈر 200روپے مہنگا

آئندہ دنوںمیں بھی قیمتیں بڑھنے کا خدشہ ، ایل پی جی کی درآمد کیلئے ایسی پالیسی بنائی جائے جس سے قیمت بھی کم رہے ‘ عرفان کھوکھر

منگل 21 مارچ 2017 18:01

ایل پی جی کی قیمت میں 5روپے فی کلو اضافہ، گھریلو سلنڈر 50روپے،کمرشل سلنڈر ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2017ء) ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے کہا ہے کہ ایل پی جی درآمدی کمپنیوں کی طرف سے گیس نہ خریدے جانے کی وجہ سے قیمتوں میں فی کلو 5روپے اضافہ ہو گیا ہے جس سے گھریلو سلنڈر 50روپے اور کمرشل سلنڈر200روپے مہنگا ہو گیا اور آئندہ دنوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں نے گیس کی ڈیمانڈ پوری کرنے میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے لیکن قیمتیں مقرر کرنے میں اوگرہ کی دخل اندازی نے ملک کو کڑوڑوں کا نقصان کروایا ہے اور اگر اوگرہ کا یہی رویہ رہا تو ایل پی جی کمپنیوں کی طرف سے گیس کی سپلائی رکنے کا خدشہ ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ دو ماہ کے دورانیے میں صرف ایکLC کھولی گئی جس کی وجہ اوگرہ کا وہ خط ہے جو اوگرہ نے ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں کیلئے ناقابل قبول قیمت مقرر کرنے کیلئے لکھا تھا۔

(جاری ہے)

ایل پی جی کی قلت قیمتیں بڑھانے کا باعث بن رہی ہے۔حکومتِ وقت سے درخواست ہے کہ ایل پی جی کی درآمد کیلئے ایسی پالیسی بنائی جائے جس سے قیمت بھی کم رہے اور درآمد بھی فیزیبل ہو جائے۔عرفان کھوکھر نے بتایا کہ منسٹر پٹرولیم شاہد خاکان عباسی14مارچ2017کو لاہور میں ہونے والی دوسری بین القوامی ایل پی جی کانفرنس میںیہ بات واضح کر چکے ہیں کہ لوکل ایل پی جی اور درآمدی ایل پی جی کی قیمتوں میں توازن پیداکرنے کیلئے پالیسی بنائی جائے گی جس سے امپورٹ بھی فیزیبل ہو گی۔

انہوںنے کہا کہ ہم حکومت ، خاص کر منسٹری پٹرولیم کا خیرمقدم کرتے ہیں جن کی وجہ سے ایل پی جی کی درآمد کے ماحول میں بہتری آئی ۔گھریلو، کمرشل اور انڈسٹریل ڈیمانڈ کو پورا کرنے میں درآمدی ایل پی جی نے جو کردار ادا کیا وہ حکومت کی سپورٹ کے بغیر ناممکن تھا۔ اوگرہ کی جاری کردہ ایک رپورٹ (سٹیٹ آف ریگولیٹڈپٹرولیم انڈسٹری 2015-2016 )کے مطابق ایل پی جی پاکستانی توانائی میں ایک اہم کردار کی حامل ہے کیونکہ یہ ان علاقوں میں توانائی مہیہ کر رہی ہے جہاں قدرتی گیس تک رسائی ممکن نہیں۔

سال 2015اور 2016 کے درمیان ایل پی جی کی کھپت 1115130میٹرک ٹن رہی جو کہ38% گھریلو،37%کمرشل اور25% انڈسٹری نے استمعال کی۔انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت ایسے فیصلے لے چکی ہے جس سے سال 2015-2016میں ایل پی جی کی سپلائی بڑھ کر فی یوم2801ٹن ہوئی جو کہ سال 2014-2015میں 1899ٹن فی یوم تھی۔ کھپت 1915ٹن فی یوم سے بڑھ کر 3055ٹن فی یوم ہو گئی۔عرفان کھوکھر نے کہا کہ حکومت کو فوری طور پر پالیسی کا علان کر دینا چاہئے تا کہ درآمد کی گئی ایل پی جی سے قیمتوں کو غریب عوام کی پہنچ میں رکھا جائے۔

ایل پی جی کی نئی قیمت کراچی 90روپے فی کلو،1030روپے گھریلو سلنڈر۔لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، جہلم، قصور، ساہیوال، سیالکوٹ، ڈسکہ، پشاور 95روپے فی کلو1090روپے گھریلو سلنڈر۔ رحیم یار خان، صادق آباد، حیدر آباد، ، اٹک ،گجرات، میرپور آزاد کشمیر110روپے فی کلو، 1270روپے گھریلو سلنڈر۔ راولپنڈی ، اسلام آباد، ایبٹ آباد،مظفر آباد، باغ، فاٹا، کوٹلی، ٓآزادکشمیر، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو اللہ یار، میر پور خاص، عمر کوٹ، نواب شاہ، منباری، ٹھٹہ، دادو، جام شورو، شکار پور115روپے فی کلو1330روپے گھریلو سلنڈر۔گلگت بلتستان، مری،نتھیا گلی، بالاکوٹ،120روپے کلو،1390روپے گھریلو سلنڈر کا ہو گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :