خیرات اور فلاحی کاموں پر ٹیکس، ایف بی آر نے تجاویز مانگ لیں

فلاحی کاموں کیلئے رقم دینے پر ٹیکس لگانے سے سرگرمیوں پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، ماہرین

منگل 21 مارچ 2017 17:01

خیرات اور فلاحی کاموں پر ٹیکس، ایف بی آر نے تجاویز مانگ لیں
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2017ء)فیڈرل بورڈآف ریونیو(ایف بی آر)نے خیرات، صدقات اور ڈونیشن پر ٹیکس لگانے کی تجاویز طلب کرلیں ہیں، پاکستانی قوم سالانہ ڈھائی کھرب روپے خیرات، صدقات اور ڈونیشن کی مد میں دیتی ہے۔ایف بی آر ذرائع کے مطابق پاکستانی سالانہ 2.5 کھرب روپے خیرات،صدقات دیتے ہیں سیکٹر کو ریگیولیٹ کرنا لازمی ہے۔

(جاری ہے)

ایف بی آر ذرائع کے مطابق فیاضی کے کاموں پر ٹیکس لگانے اور ان کو ریگیولیٹ کرنے کیلئے تجاوز درکار ہیں، سیکٹر کو ریگیولیٹ کرنا لازمی ہے۔دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ فلاحی کاموں کے لئے رقم دینے پر ٹیکس لگانے سے ان سرگرمیوں پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، اگر ٹیکس لگانا ہی ہے تو زراعت اور دیگر شعبوں پر لگایا جائے، اس کے برعکس موجودہ دورحکومت میں تین ٹیکس ایمنسٹی اسکیموں کا اعلان کیا گیا۔