فاٹا کا خیبر پختونخواہ میں انضمام وقت کا تقاضاہے ، لیاقت بلوچ

حکومت فاٹا اصلاحات کو فوری طور پر نافذ کرکے فاٹا کو این ایف سی ایوارڈ میں چھ فیصد حصہ دے، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان

منگل 21 مارچ 2017 16:56

فاٹا کا خیبر پختونخواہ میں انضمام وقت کا تقاضاہے ، لیاقت بلوچ
باجوڑایجنسی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2017ء) جماعت اسلامی کے مرکزی جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ فاٹا کا خیبر پختون خواہ میں انضمام وقت کا تقاضاہے اور حکومت فاٹا اصلاحات کو فوری طور پر نافذ کرکے فاٹا کو این ایف سی ایوارڈ میں چھ فیصد حصہ دے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے منگل کے روز تحصیل خار کے علاقہ نویکلی میں جماعت اسلامی باجوڑ کے زیر انتظام سراج الدین خان کے رہائشگاہ پر منعقدہ ایجنسی مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کیاہے ۔

مشاورتی اجلاس میں باجوڑایجنسی کے مختلف علاقوں کے قبائلی عمائدین ۔ سیاسی سماجی اور عوامی افراد سمیت مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی اور فاٹا کے سیاسی صورتحال پر اپنے رائے کا اظہار کیا ۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے مرکزی جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں ہے فاٹا ائینی لحاظ سے ملک کا حصہ ہے اور یہاں کے لوگوں نے ملک کے دفاغ اور سالمیت کے لیے جو قربانیاں دی ہیں وہ تاریخ میں ہمیشہ سنہری حروف سے لکھی جائے گی لیکن افسوس کہ حکمرانوں نے قبائلی علاقوں کو ہمیشہ نظرانداز کی ہیں اور بقول ان یہاں کے لوگوں کے ساتھ دوسری درجے کے لوگوں جیسے رویہ رکھاگیا ہے ۔

انھوں نے کہاکہ اب وقت اگیاہے کہ قبائلی علاقوں کو قومی دھارے میں شامل کیا جائے اور حکومت نے جن اصلاحات کا اعلان کیاہے ان کا فوری طور پر نفاذ کیا جائے تاکہ عوام کے محرومیوں اور مشکلات کا خاتمہ ہوسکیں۔ انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فاٹا کو این ایف سی ایوارڈ میں چھ فیصد تک حصہ دیا جائے اور قبائلی علاقوں کو سی پیک میں شامل کیا جائے تاکہ فاٹا کے عوام کے ستر سال سے جاری محرومیوں اور مشکلات کا ازالہ ہوسکیں ۔

انھوں نے کہاکہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ قبائلی عوام کے ترقی اور انہیں ملک کے دیگر علاقوں کے شہریوں جیسے سہولیات اور حقوق دینے کے لیے اواز اٹھائے ہیں ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر قائم ہوا ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان کے قیام کے ستر سال گزرنے کے بعد بھی ملک میں نہ تو اسلامی نظام نافذہوا اور نہ ہی ملک میں ائین پر عمل کیا گیا ۔

انھوں نے کہاکہ پاکستان کے حکمران ملک میں اسلامی نظام کے نفاز میں سب سے بڑی روکاوٹ ہیں کیونکہ بقول ان کے اگر ملک میں اسلامی نظام کا نفاذہوا تو پھر ان لوگوں کے اپنے کرپشن اور ناانصافیوں کی سزا ملے گی ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ ہر حکمران ائین کی بالادستی کا دعوے کرتے ہیں لیکن حقیقت میں کوئی بھی ائین کو صحیح طریقے سے نفاذ نہیں کرتے ۔ انھوں نے کہاکہ اس وقت ملک بہت سی مسائل اور مشکلات کا شکار ہیں اور ان تمام مشکلات اور مسائل کا واحد حل اسلامی نظام کا نفاذ ہے ۔

مشاورتی اجلاس سے جماعت اسلامی خیبر پختون خواہ کے نائب امیر صاحب زادہ ہارون الرشید ۔ جماعت اسلامی خیبر پختون خواہ کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ بختیار معانی ۔ شعبہ تعلقات عامہ فاٹا کے صدر سراج الدین خان۔ جماعت اسلامی باجوڑایجنسی کے امیر قاری عبدالمجید اور مختلف علاقوں کے عمائدین نے بھی خطاب کیا ۔ جماعت اسلامی کے رہنماوں نے کہاکہ جماعت اسلامی ملک کا و ہ واحد سیاسی اور مذہبی تنظیم ہے جو کہ نہ صرف کرپشن اور بدعنوانی سے پاک ہے بلکہ واحد جماعت ہے جو جمہوریت اور پارلیمانی سیاست پر یقین رکھتے ہیں ۔

انھوں نے کہاکہ جماعت اسلامی ایک عوامی جماعت ہے جس میں تمام عہدے صرف اور صرف میرٹ پر دی جاتی ہیں ۔ اس موقع پر شرکاء نے فاٹا کے سیاسی صورتحال پر اپنے رائے کا اظہار کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ اعلان کردہ اصلاحاتی پیکج کو فوری طور پر نافذ کیا جائے تاکہ قبائلی عوام میں پائے جانے والے بے چینی کا خاتمہ ہوسکیں ۔