قرض کا عدم استعمال ، پاکستان پر 70 لاکھ ڈالر جرمانہ ہوگا

ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کو مختلف منصوبوں کیلئے 6 ارب 40 کروڑ ڈالر کا قرض فراہم کیا، اس میں سے صرف ایک ارب 80 کروڑ ڈالر ہی استعمال کیے گئے

منگل 21 مارچ 2017 14:56

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مارچ2017ء) پاکستان کو ساڑھے چارارب ڈالر قرض استعمال نہ کرنے پر ایشیائی ترقیاتی بینک کو 70 لاکھ ڈالرجرمانہ دینا پڑے گا۔ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کو مختلف منصوبوں کیلئے 6 ارب 40 کروڑ ڈالر کا قرض فراہم کیا، اس میں سے صرف ایک ارب 80 کروڑ ڈالر ہی استعمال کیے گئے ہیں، غیر استعمال شدہ فنڈز پر پاکستان کو کمٹمنٹ فیس بھی ادا کرنی ہے ، اس جرمانے کی شرح 0.15 فیصد ہے یعنی پاکستان لگ بھگ 70 لاکھ ڈالر زائد ادا کرے گا،موجودہ حکومت کے ترجیحی توانائی سیکٹر میں بھی فنڈز کا استعمال انتہائی سست رفتاری کا شکار ہے۔

دو ارب 90 کروڑ ڈالر کے قرض میں سے صرف 44 کروڑ ڈالر خرچ کیے گئے ہیں لیکن حکومت ان 6 ارب ڈالر پر سود ہرسال ادا کرتی ہے ،گزشتہ سال بھی اے ڈی بی نے تاخیر کے باعث 29 کروڑ 36 لاکھ ڈالر کے قرضے منسوخ کیے تھے ، اے ڈی بی کے کنٹری ریویو کے مطابق بینک پاکستان کے 37 منصوبوں اور ایک سیکٹر ریفارم پروگرام میں مدد کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب عالمی بینک کی سربراہ کی جانب سے بھی منصوبوں کی سست رفتاری پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

روڑ 50 لاکھ ڈالر قرض کا معاہدہ طے پایا تھا، پروگرام کے تحت خیبر پختونخوا میں مختلف مقامات پر پن بجلی کے ایک ہزار چھوٹے پاور پلانٹس لگائے جائیں گے ، جن میں سے 7 فیصد مائیکرو ہائیڈرو پاور پلانٹس ان گھروں کو دیے جائیں گے جن کی سربراہ خاتون ہوں گی۔معاہدے کے تحت پنجاب کے 17ہزار 400 ، خیبر پختونخوا میں 8 ہزار 187 اسکولوں اور بنیادی مراکز صحت میں شمسی توانائی کے آلات کی تنصیب شامل ہے ، جس میں 30 فیصد صرف لڑکیوں کے اسکول ہوں گے ، معاہدے میں دونوں صوبوں کی خواتین کو ان کی مہارت بڑھانے کیلئے ٹریننگ دینے کی شِق بھی شامل ہے ، مجموعی طور پر معاہدے کے تحت 23 کروڑ 80 لاکھ ڈالر خیبر پختونخوا میں جبکہ 8 کروڑ 70 لاکھ ڈالر پنجاب میں خرچ کیے جائینگے۔

متعلقہ عنوان :