پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث سیلاب، قحط سالی، گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے جیسے سنجیدہ چیلنجز کا سامنا ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کے وفاقی وزیر زاہد حامد کا قومی ورکشاپ سے خطاب

منگل 21 مارچ 2017 13:59

پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث سیلاب، قحط سالی، گلیشیئرز کے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مارچ2017ء) موسمیاتی تبدیلیوں کے وفاقی وزیر زاہد حامد نے کہا ہے کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث سیلاب ، قحط سالی ، گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے اور سطح سمندر میں اضافے سمیت درجہ حرارت میں اضافے جیسے سنجیدہ چیلنجز کا سامنا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں اور ان کے اثرات سے متعلق '' لیڈ پاکستان '' کے تحت قومی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے بتایا کہ پاکستان کا عالمی سطح پر گرین ہاؤس گیسز کے اخراج میں حصہ صرف اعشاریہ آٹھ فیصد ہے تاہم اس کے باوجود ہمارا شمار موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملکوں میں ہوتا ہے ، موجودہ حکومت نے حالات کی سنگینی کا احساس کرتے ہوئے کلائمیٹ چینج ایکٹ پارلیمنٹ سے منظور کرایا ہے جس کے تحت وزیراعظم کی سربراہی میں ایک کونسل بنے گی۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ ایک اتھارٹی اور فنڈ بھی قائم ہو گا۔ زاہد حامد نے کہا کہ موجودہ حکومت وزیراعظم گرین پروگرام بھی شروع کر رہی ہے جس کے تحت صوبوں کے ساتھ مل کر ملک بھر میں آئندہ پانچ سال میں دس کروڑ پودے لگائے جائیں گے۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ پاکستان نے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کیلئے مؤثر پالیسیاں تشکیل دی ہیں تاہم ہمیں فنڈز کی کمی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دو ہزار تیس تک گرین ہاوس گیسز میں بیس فیصد کمی کیلئے چالیس ارب ڈالر درکار ہوں گے۔ ورکشاپ سے '' لیڈ پاکستان '' کے سربراہ علی شیخ نے خطاب کرتے ہوئے اپنے ادارے کی کارکردگی سمیت قومی ورکشاپ کے اغراض و مقاصد سے شرکاء کو آگاہ کیا۔

متعلقہ عنوان :