خریف کے موسم میںپانی کی متوقع قلت سے نبرد آزما ہونے کے لئے محکمہ آبپاشی حکمت عملی وضع کرے‘وزیر اعلی سندھ

پیر 20 مارچ 2017 22:31

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مارچ2017ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ خریف کے موسم میں پانی کی متوقع قلت سے نبرد آزما ہونے کے لئے محکمہ آبپاشی حکمت عملی وضع کرے۔ انہوں نے یہ بات پیر کو وزیراعلیٰ ہائوس میں آنے والے موسم خریف کے دوران متوقع پانی کی کمی سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلا س میں چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری نوید کامران بلوچ، سیکریٹری آبپاشی سید جمال شاہ اور دیگر متعلقہ افسران اور انجینئرز نے شرکت کی۔

سیکریٹری آبپاشی جمال شاہ نے وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 9 مارچ 2017ء سے نہروں میں دستیاب پانی کے لئے مختص کردہ ڈسچارج میں کمی کا سامنا ہے، یہ صورتحال شمالی علاقوں میں ہونے والی نئی برف باری اور ٹیمپریچر میں کمی کے باعث یہ صورتحال مزید خراب ہوئی ہے اور وہاں سے پانی کے بہائو کے کمی کے نتیجے میں تربیلا اور منگلا ڈیموں میں پانی کی آمد میں کمی واقعہ ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جہاں تک صوبہ سندھ کا تعلق ہے تو 2 تا 10 مارچ کو چشمہ بیراج کے مقام پر روزانہ 40,000سی ایف ایس کے مقابلے میں 22798سی ایف ایس چشمہ ڈائون اسٹریم کا مجموعی بہائو ہے اس میں پنجاب کی نہریں تونسہ بیراج سے اپنی ضروریات کا پانی لیتی ہیں شامل ہیں۔ سیکریٹری آبپاشی نے کہا کہ 18مارچ سے پانی کی متوقع کمی شروع ہوئی ہے اور یہ اپریل کے پہلے 10 دنو ں میں 10 تا 60 فیصد ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ یہ اسی طرح کی صورتحال جیسے سال 2012ء میں ہوئی تھی اور 2017ء میں 2012ء سے زیادہ برف باری ہوئی ہے۔ برف باری کے نتیجے میں سکردو میں ٹیمپریچر گرا ہے۔ ارسا نے بتایا ہے کہ اگر برف دیر سے پگھلی یا بارش ہونے میں تاخیر ہوئی تو صورتحال مزید مخدوش ہوسکتی ہے اور یہ پانی کی کمی اپریل 2017ء کے آخر تک جاسکتی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے سیکریٹری آبپاشی کو ہدایت کی تھی کہ وہ تمام تینوں بیراج کے چیف انجینئرز کے ساتھ اجلاس منعقد کریں اور ان سے صوبے کو درپیش زیادہ سے زیادہ پانی کی قلت اور اس سے پیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے تبادلہ خیال کریں۔

سیکریٹری آبپاشی نے کہا کہ انہوں نے چیف انجینئرز کے ساتھ اجلاس منعقد کیا ہے اور اس حوالے سے حکمت عملی وضع کی ہے۔ انہوں نے حکمت عملی کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہا کہ 31 مارچ کو گڈو بیراج کا سالانہ بندش کے عرصے کا شیڈول ہوگا۔

متعلقہ عنوان :