مولانا غلام غوث ہزاروی اسلام کے مینار تھے، دہشت گردی میں کوئی عالم شامل نہیں ہے، مولانا گل نصیب خان

پیر 20 مارچ 2017 22:21

مانسہرہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مارچ2017ء) مولانا غلام غوث ہزاروی اسلام کے مینار تھے، ہزارہ سمیت برصغیر کے مسلمانوں امت مسلمہ اور جمعیت علماء اسلام کے ہر کارکن پر ان کی دینی خدمات و احسانات کا حق ہے، مولانا غلام غوث ہزاروی سیاسی میدان کے بہترین شہسوار ہونے کی بدولت ان کی تحریک نے جمیعت میں نئی روح پھونکی، انہی کی بدولت پاکستان میں قادیانیت کے فتنہ کا خاتمہ ہوا۔

ان خیالات کا اظہار امیر جمیعت علماء اسلام صوبہ خیبر پختونخوا مولانا گل نصیب خان، سینئرمولانا حافظ حمد الله، مرکزی جنرل سیکرٹری محمدا مجد خان، ڈپٹی سیکرٹری پنجاب چوہدری محمد شہباز گجر ایڈوو کیٹ، سینئر نائب امیر مولانا کفایت الله و دیگر نے بفہ میں منعقدہ غلام غوث ہزاروی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کراچی میں بڑی تعداد میں بے گناہ افراد سیاست کی بھینٹ چڑھے ہیں، ان بے گناہ افراد کے قاتلوں میں علما شامل نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ چالیس سال سے مسلح تنظیمیں کام کر رہی ہیں جو سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت بے گناہ افراد کو دہشت گردی کی آڑ میں شہید کروا رہی ہیں، دہشت گردی میں کوئی عالم شامل نہیں۔ مقررین نے کہا کہ سیاسی علماء کی بدولت پاکستان میں ماں، بہن، بیوی اور بیٹی کو تحفظ فراہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امن ہمارا منشور ہے، مذہبی دہشت گردی کے خاتمہ تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، دہشت گردی کے خلاف ہر مقام پر لڑیں گے، فوج و رینجرز کے جوان گواہ ہیں کہ کسی مدرسہ یا ہجرے سے ایک گولی تک برآمد نہیں ہوئی ، مذہبی دہشت گردی کے نام سے علماء و مدارس پر الزام تراشی کا خاتمہ کر کے رہیں گے۔