شوکت بسرا پر حملے کو دوماہ گزرگئے ،ایف آئی آر میں نامزد ملزم سرعام دندناتے پھر رہے ہیں‘قمرزمان کائرہ

پنجاب حکومت پیپلزپارٹی کے کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کروارہی ہے پھر پولیس کو کاروائی سے بھی روک دیتی ہے،پنجاب حکومت کی حرکتوں سے ہم مایوس ہو چکے ہیں،ان کی موجودگی میں منصفانہ تحقیقات نہیں ہو سکتی ،سانحہ ہارون آباد کی تفتیش کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے‘چوہدری منظوراحمداورشوکت بسرا کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 20 مارچ 2017 22:11

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2017ء) پیپلزپارٹی سنٹرل پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا کہ شوکت بسرا سیکرٹری اطلاعات پاکستان پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب پر حملے کو دوماہ گزرچکے ہیں، ایف آئی آر میں نامزد ملزم سرعام دندناتے پھر رہے ہیں،دوماہ گزرجا نے کے با وجود اپنی بنا ئی ہوئی کمیٹی کی رپورٹ قوم کے سامنے نہیں لا رہے وزیراعلی پنجاب کے آفس میں اس کمیٹی کی رپورٹ کو غائب کردیا گیاہے،پنجاب حکومت پیپلزپارٹی کے کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کروارہی ہے اور پھر پولیس کو کاروائی سے بھی روک دیتی ہے۔

وہ گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکر ٹری اطلاعات چوہدری منظوراحمد، شوکت بسرا سیکرٹری اطلاعات پاکستان پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب اور نتاشا دولتانہ جنرل سیکرٹری پاکستان پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب،کے ہمراہ پی پی پی سنٹرل پنجاب سیکرٹریٹ ماڈل ٹان لاہور میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔

(جاری ہے)

صدر پاکستان پیپلز پارٹی سنٹرل پنجاب قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پنجاب حکومت کی حرکتوں سے ہم مایوس ہو چکے ہیں۔

ان کی موجودگی میں منصفانہ تحقیقات نہیں ہو سکتی لہذا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ سانحہ ہارون آباد کی تفتیش کے لیے ایک جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔تاکہ ذمہ داروں کو سزا دی جاسکے ۔ انہوں نے کہا ایف ائی آر میں نامزد ملزموں نے آسانی سے ضمانت کرالی ہے۔ اور کچھ بغیر ضمانت کے گھوم رہے ہیں۔پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔اگر اس طرح کے قتل کا مقدمہ ہمارے کسی کارکن کے خلاف ہوتا تو اب تک وہ اس کے اہلخانہ بھی حوالات میں ہوتے ۔

انہوں نے کہا کہ شوکت بسرا سے سکیورٹی بھی پنجاب حکومت نے واپس لے لی ہے۔ وہ ذاتی سکیورٹی گارڈ رکھیں گے تو جگہ جگہ انہیں روکا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے خلاف حکومتی انتقامی کاروائیاں اب بے نقاب ہو رہے ہیں۔ ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی کے سابق وزیر مذہبی امور حامد سعید کاظمی کو باعزت بری کردیا ہے۔ کیا کسی کے پاس ان کی ، کی گئی کردار کشی کا جواز ہے۔

کیا جو کچھ ان کے ساتھ ہوا اس کی تلافی ممکن ہو سکے گی۔اس موقع پر پارٹی رہنما شوکت بسرا سیکرٹری اطلاعات پاکستان پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب نے کہا کہ اگر مجھ پر کوئی نیا حملہ ہوا اور اگر مجھے قتل کردیا گیا تو اس کی ایف آئی آر براہ راست وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلی شہباز شریف اور اعجاز الحق کے خلاف درج کی جائے۔ کیونکہ ان تینوں کی وجہ سے آج میری زندگی غیر محفوظ ہے۔

پولیس ان کے اشارے پر چل رہی ہے۔ الٹا ہمارے خلاف مقدمے درج کیے جارہے ہیں۔چوہدری منظور احمد نے کہا کہ ماڈل ٹان فائرنگ کیس میں جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو ذائل کرنے کے لیے شریف برادران نے جعلی جے آئی ٹی بنوا کر اپنی غنڈہ گردی اور بدمعاشی کو چھپا لیا ۔ انہوں نے کہا ہمیں پنجاب حکومت پر قطعا کوئی اعتماد نہیں رہا۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ شوکت بسرا پر قاتلانہ حملے کے معاملے پر ہائی کورٹ اعلی سطحی جوڈیشل کمیشن بنائے اور غیر جانبدارنہ تحقیقات کے ذریعے حملہ آوروں کو سزا دی جائے۔